میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ود کو جمہوری کہنے والے فوج سے کہتے ہیں حکومت گرادو، وزیر اعظم کی اپوزیشن پر تنقید

ود کو جمہوری کہنے والے فوج سے کہتے ہیں حکومت گرادو، وزیر اعظم کی اپوزیشن پر تنقید

ویب ڈیسک
هفته, ۵ جون ۲۰۲۱

شیئر کریں

خ
وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ خود کو جمہوری کہنے والے فوج کو کہہ رہے ہیں حکومت گرادو،تحریک انصاف کی حکومت میں آنے کے پہلے ہفتے ہی لوگوں نے سوال کرنا شروع کردیا تھا نیا پاکستان کہاں ہے؟لوگوں کو میڈیا نے ایسا تاثر دیا ایک بٹن دباتے ہی نیا پاکستان بن جائیگا، معاشرے میں جدوجہد سے تبدیلی آتی ہے، کوئی معاشرہ بغیر جدو جہد کے تبدیل نہیں ہوسکتا،پاکستان کا نظام بدلنے کیلئے ایک بہت بڑی جدو جہد چل رہی ہے، ہر جگہ مافیا بیٹھے ہیںجن کے باہر اربوں ڈالر پڑے ہیں ، انہیںڈر ہے حکومت پیسے واپس لے آئے گی،قوم کو کہنا چاہتا ہوں مشکل وقت سے ہم نکل گئے ہیں، اب نمو کا وقت ہے لوگوں کو نوکریاں دینے کا وقت ہے،آنے والے دنوں میں عوام کو مزید خوش خبریاں دیتا جاؤں گا۔ جمعہ کو وزیر اعظم عمران خان نے لودھراں تا ملتان شاہراہ کی اپ گریڈیشن و بحالی منصوبے کا سنگ بنیاد کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہاکہ تحریک انصاف کی حکومت میں آنے کے پہلے ہفتے ہی لوگوں نے سوال کرنا شروع کردیا تھا کہ نیا پاکستان کہاں ہے،ہم نے بہت صبر کیا، اپوزیشن نے بھی بہت تنقید کی اور ہمارے لوگوں کو بہت مشکل وقت سے گزرنا پڑا۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کو بھی میڈیا نے ایسا تاثر دیا تھا کہ ایک بٹن دباتے ہی نیا پاکستان بن جائیگا، معاشرے میں جدوجہد سے تبدیلی آتی ہے، کوئی معاشرہ بغیر جدو جہد کے تبدیل نہیں ہوسکتا۔عمران خان نے کہا کہ یہ ایسے ہی ہے جیسے خود کو آزاد کرنا ہے جیسے انگریزوں سے آزادی حاصل کی گئی تھی، چاہے مافیا سے یا کرپٹ نظام سے آزادی حاصل کرنی ہو یہ فوراً نہیں ہوسکتی اس کیلئے جدوجہد کرنی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا نظام بدلنے کے لیے ایک بہت بڑی جدو جہد چل رہی ہے، ہر جگہ مافیا بیٹھے ہیں اور ان کی کوشش ہے کہ یہ حکومت ناکام ہو تاکہ وہ اسی طرح کرپٹ نظام سے فائدہ اٹھاسکیں۔انہوںنے کہاکہ پاکستان جو اس وقت جدو جہد کر رہا ہے وہ ہمارے آنے والے نسلوں کے لیے بہت اہم جدو جہد ہے۔وزیر اعظم نے کہاکہ یہ جدو جہد قانون کی حکمرانی کی جدو جہد ہے، آج جو بھی ملک خوشحال ہے وہاں قانون کی حکمرانی ہے، وہاں کوئی چینی، قبضہ، سیاسی مافیا نہیں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کہتی ہے کہ ہمیں این آر او دے دو نہیں تو ہم حکومت گرادیں گے، فوج کو بلارہے ہیں کہ وہ آکر حکومت گرادے، خود کو جمہوری کہتے ہیں اور فوج کو کہہ رہے ہیں کہ حکومت گرادو، ان سب کا مقصد اپنے مفادات کا تحفظ ہے۔ انہوںنے کہاکہ یہ مافیاز اپنے مفادات کی حفاظت کی جنگ لڑ رہے ہیں اور اس کے لیے یہ کچھ بھی کرنے کے لیے تیار ہیں ان کے باہر اربوں ڈالر پڑے ہیں اور انہیں ڈر ہے کہ یہ حکومت ان کے پیسے واپس لے آئے گی۔عمران خان نے کہاکہ ان کی چوریاں سامنے آرہی ہیں اس لیے ان کی کوشش ہے کہ اس سے پہلے پہلے حکومت گرادیں۔ انہوںنے کہاکہ بھارت کے مقابلے میں پاکستان کے حالات بہت برے تھے تاہم ہماری حکومت نے پہلے سال استحکام لانے میں گزارا، دوسرے سال کورونا آگئی تاہم پھر بھی ہماری شرح نمو اب بھارت سے زیادہ رہی۔انہوں نے کہا کہ مشکل وقت سے ہم نکل گئے ہیں، پاکستان کی ترقی کا سفر شروع ہوگا، صنعتوں اور زراعت کو اوپر لارہے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ کسانوں اور صنعتوں کے لیے خصوصی پیکج لے کر آرہے ہیں تاکہ ہماری برآمدات بڑھ سکیں۔انہوں نے کہا کہ ہم زیادہ تر کام آئندہ آنے والی نسل کے لیے کر رہے ہیں جس کا کسی نے پہلے نہیں سوچا تھا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان میں سیاحت کے بہترین مواقع ہیں، کورونا کی وجہ سے سیاحت کا شعبہ بہت متاثر ہوا، اب جیسے جیسے دنیا میں ویکسین لگائی جارہی ہیں یہ شعبہ واپس بحال ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہم صرف سیاحت سے اتنے پیسے کماسکتے ہیں کہ اپنے ذخائر بڑھا سکیں۔ انہوںنے کہاکہ قوم کو کہنا چاہتا ہوں مشکل وقت سے ہم نکل گئے ہیں، اب نمو کا وقت ہے لوگوں کو نوکریاں دینے کا وقت ہے۔ آنے والے دنوں میں عوام کو مزید خوش خبریاں دیتا جاؤں گا، اب ملکی ترقی کا سفروہاں سے شروع ہوگا جب ہم کسی وقت ایشیا کی چوتھی بڑی معیشت تھے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں