میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ جنگلات ،110 ایکڑ اراضی جعلی کھاتوں کے ذریعے بلڈر مافیا کو منتقل

محکمہ جنگلات ،110 ایکڑ اراضی جعلی کھاتوں کے ذریعے بلڈر مافیا کو منتقل

ویب ڈیسک
جمعه, ۵ اپریل ۲۰۲۴

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) محکمہ جنگلات حیدرآباد کی کی اربوں روپے کی زمین پر ڈاکہ، ایک سو سے زائد ایکڑ کے جعلسازی کے ذریعے کھاتے تبدیل کرنے کا انکشاف ہوا ہے ، محکمہ جنگلات کی چوکڑی سروی نمبر 115 کی 221 ایکڑ زمین سے 110 ایکڑ زمین لائن چینل اور پنجاری کنال میں استعمال دکھا دی گئی، مدر ولیج نامی ہاؤسنگ اسکیم میں زمین شامل کرنے کا انکشاف، جوائنٹ ڈیمارکیشن رپورٹ میں بلڈر کو بچا لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ جنگلات حیدرآباد کی اربوں روپے کی زمین پر ڈاکہ ڈال کر جعلسازی کے ذریعے کھاتے بنا کر نجی افراد حوالے کرنے کا انکشاف ہوا ہے، ذرائع سے ملنے والی دستاویزات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں زین داؤدپوتہ نامی شہری نے دیھ شاھ بخاری میں محکمہ جنگلات کی چوکڑی سروی نمبر 215 کی 221 ایکڑ زمین پر قبضے کے خلاف درخواست دائر کی تھی، عدالت نے ستمبر میں قبضے ہٹا کر دو ماہ رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا، عدالت میں سابق رینج فاریسٹ افسر غلام فاروق مشوری کی جمع کردہ رپورٹ کے مطابق چوکڑی سروے نمبر 215 کی 231 ایکڑ زمین پر کوئی ناجائز تجاوزات نہیں ہیں اور زمین محکمہ جنگلات کے پاس ہے، عدالتی حکم پر پاکستان سروی، محکمہ ریونیو ،محکمہ جنگلات اور سیٹلمینٹ سروی نے زمین کا جائزہ لیا اور رپورٹ عدالت میں جمع کرائی، عدالت میں ڈائریکٹر سیٹلمینٹ سروی کی جمع کردہ جوائنٹ ڈیمارکیشن رپورٹ کے مطابق محکمہ جنگلات کی چوکڑی سروی نمبر 115 کی ٹوٹل زمین میں سے 26 ایکڑ 1 گہنٹہ زمین سوئی گئس پائپ لائن، بندوں و دیگر مد میں استعمال ہوئی جس کے گھ ودھ فارم بھی موجود ہیں زاور 221 ایکڑ 6 گہنٹہ زمین بچی، جوائنٹ ڈیمارکیشن رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ مذکورہ 221 ایکڑ زمین سے 110 ایکڑ 11 گہنٹے زمین لائن چئنل اور پنجاری کنال میں استعمال ہوئی جبکہ رپورٹ میں اس استعمال گھٹ ودھ فارم نہیں لکھے گئے جبکہ مذکورہ زمین کا محکمہ آبپاشی کے پاس بھی کوئی ریکارڈ نہیں ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ محکمہ جنگلات کے پاس صرف 28 ایکڑ کا قبضہ ہے جبکہ محکمہ جنگلات کی صرف 88 ایکڑ زمین بچتی ہے، ذرائع کے مطابق محکمہ جنگلات کی 221 ایکڑ زمین سے غائب کئے گئے 110 ایکڑ زمین کے 2013ع میں جعلی کھاتے بنا کر نجی افراد کو دی گئی، ذرائع کے مطابق اربوں روپے کی محکمہ جنگلات کی سرکاری زمین کو جعلسازی کے ذریعے بلڈرز کو بیچا گیا، ذرائع کے مطابق مدر ولیج نامی ہاؤسنگ اسکیم میں بھی محکمہ جنگلات کی زمین شامل ہے اور بااثر بلڈر کو بچانے کیلئے محکمہ ریونیو اور محکمہ جنگلات کے افسران نے کروڑوں روپے لئے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں