میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
احتجاج کرنے والے ڈی اے رہنماؤں پر محکمہ صحت برہم

احتجاج کرنے والے ڈی اے رہنماؤں پر محکمہ صحت برہم

ویب ڈیسک
بدھ, ۵ اپریل ۲۰۲۳

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) مطالبات کی منظوری کیلئے احتجاج کرنے والے والے ڈی اے رہنماؤں پر محکمہ صحت برہم، مرکزی جنرل ڈاکٹر محبوب نوناری کا این آئی سی ایچ کراچی ٹنڈو محمد خان تبادلہ، ڈاکٹر فیضان میمن، ڈاکٹر فہیم خشک اور ڈاکٹر صدام مہیسر بھی نشانہ بن گئے، آج سے پوری سندھ میں او پی ڈی کا بائیکاٹ ہوگا، ڈاکٹر فیضان میمن، تفصیلات کے مطابق ہیلتھ رسک الائونس، ڈاکٹرز کی ترقیوں و دیگر مطالبات کی منظوری کیلئے احتجاج کرنے تنظیم ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں پر محکمہ صحت برہم ہوگیا ہے، محکمہ صحت سندھ نے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے مرکزی جنرل سیکریٹری محبوب نوناری کا این ایچ آئی سی کراچی سے سول ہسپتال ٹنڈو محمد خان، مرکزی نائب صدر ڈاکٹر فہیم خشک کا سی ایم سی ایچ لاڑکانہ سے آر ایچ ایس قبو سعید خان ضلع قمبر شہدادکوٹ، مرکزی جوائنٹ سیکریٹری ڈاکٹر فیضان میمن کا لیاقت یونیورسٹی ہسپتال حیدرآباد سے ڈی ایچ کیو ٹنڈو محمد خان اور ڈاکٹر صدام مہیسر کا این آئی سی ایچ کراچی سے میہڑ تبادلہ کردیا ہے، مرکزی رہنماؤں کے بڑے پیمانے پر تبادلوں کے بعد ڈاکٹرز برہم ہوگئے ہیں اور محکمہ صحت سندھ اور وائے ڈی اے ایک بار پھر آمنے سامنے آگئے ہیں، روزنامہ جرأت سے بات کرتے ہوئے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری ڈاکٹر فیضان میمن نے کہا کہ انتقامی کارروائی کا نشانہ بنا کر جبری تبادلے کرکے ہراساں کیا جا رہا ہے، ینگ ڈاکٹرزکی کال پر آج سے سندھ بھر کے ہسپتالوں میں او پی ڈی کا بائیکاٹ شروع ہوگا، جو تبادلوں کے نوٹیفکیشن واپس لینے اور مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا، ہسپتالوں میں ایمرجنسی سروس جاری رہیں گی صرف او پی ڈی کا بائیکاٹ ہوگا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں