ہم بتائیں گے عدم اعتماد کب،کہاں ہوگا،بلاول بھٹو
شیئر کریں
چیئرمین پیپلز پارٹی نے اعتماد کے ووٹ کا شوشہ سینیٹ میں شکست چھپانے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا ہے ہم بتائیں گے کہ عدم اعتماد کب اور کہاں ہوگا؟ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے اپنے ارکان اور اتحادیوں نے بھی ساتھ چھوڑ دیا۔ اب مزید ڈرامے بازی نہیں چلے گی۔ کسی کو این آر او ملے گا، نہ بھاگنے دیں گے۔ وزیراعظم کو پیسے لینے اور دینے والوں کا علم ہے تو نام سامنے لائیں۔تفصیل کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کیخلاف کون سی حکمت عملی اپنائی جائے گی، اس کا فیصلہ پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے کیا جائے گا۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ اپوزیشن اسلام آباد کی سیٹ جیت گئی تو نئے انتخابات کرا دیں گے، ہم نے ان کا چیلنج قبول کر لیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کے الیکشن سمیت ہر فورم پر مقابلہ کریں گے چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم نے دنیا کو سینیٹ الیکشن میں بتا دیا کہ حکمران مسترد ہو چکے ہیں۔ سینیٹ الیکشن کے بعد اخلاقی طور پر ہی اپنا استعفیٰ جمع کرا دیتے۔ کل کہا تھا اعتماد کا ووٹ لوں گا، اب اس سے بھی بھاگ رہے ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ پی ڈی ایم میں اتفاق رائے سے جو بھی فیصلہ ہوگا، اس پر عمل کریں گے۔ ہم انھیں چین سے نہیں بیٹھنے دیں گے۔ ہم این آر او نہیں دیں گے، کہیں نہیں بھاگ سکیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اسمبلی تحلیل کرنے سے ڈرتے ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ کون کون لوگ اگلا الیکشن تیر اور شیر کے نشان سے لڑنا چاہتے ہیں۔ جن کو سیاست کا پتا ہے، ان کو ہماری سیاست کا اندازہ ہے۔ چیلنج کرتا ہوں، ہمت ہے تو ان ارکان کو جماعت سے نکالو۔ان کا کہنا تھا کہ حکومتی ارکان نے مثبت رسپانس دیا، جانتے ہیں کن حکومتی ارکان کی ہمدردیاں ہمارے ساتھ ہیں، ہمارے ساتھ کتنے لوگ ہیں ابھی کارڈ شو نہیں کریں گے۔