میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کشمیر بنے گا پاکستان

کشمیر بنے گا پاکستان

ویب ڈیسک
بدھ, ۵ فروری ۲۰۲۵

شیئر کریں

ڈاکٹر جمشید نظر

مقبوضہ کشمیر کے عوام کی تاریخ ہمیشہ سے ایک جدوجہد کی داستان رہی ہے۔ 1947 میں تقسیم ہند کے بعد کشمیر کا مسئلہ ایک سنگین اور متنازع مسئلہ بن گیا۔کشمیر ڈے ایک موقع ہے جب دنیا کو یہ یاد دلایا جاتا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ صرف ایک سیاسی تنازع نہیں بلکہ یہ ایک انسانی مسئلہ ہے۔مقبوضہ کشمیرکو بھارت کے غیر قانونی تسلط سے آزاد کرانے کے لئے پاکستان 5 فروری سن 1991سے ہر سال باقاعدہ یوم یکجہتی کشمیر مناتا ہے ۔ اس دن کو مناتے ہوئے ہمیں اس بات کی ضرورت ہے کہ ہم اپنی آواز بلند کریں اور کشمیریوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے عالمی سطح پر کوششیں کریں۔5فروری کو منائے جانیوالے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پرپاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے ایک نیا نغمہ ”کشمیر بنے گا پاکستان ”جاری کیاہے۔ یہ نغمہ گلوکار احمد جہانزیب نے گایاہے جس کی دھن عرفان سلیم اور کامران اللہ خان نے دی ہے جبکہ اس کے بول عمران رضا نے لکھے ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق 5فروری یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے جاری کیاجانے والا یہ نغمہ کشمیریوں سے پاکستان کی حکومت اور عوام کے اس عزم کااظہار ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے غیور اور دلیر عوام کے ساتھ پورا پاکستان کھڑا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی ایک رپورٹ کے مطابق جنوری 1989سے اب تک بھارتی فورسز نے خواتین اور بچوں سمیت 96 ہزار 388 کشمیریوں کوجعلی مقابلوں اور پرتشدد فوجی کارروائیوں کے دوران شہید کیا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے اعدادوشمارنے بی جے پی کی بھارتی حکومت کے ان دعوئوں کو بے نقاب کر دیاہے جن میں کہا گیا تھا کہ2019میں دفعہ 370کی منسوخی کے بعد صورتحال میں بہتری ہورہی ہے جبکہ حقائق اس کے برعکس ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری اعداد و شمار کے مطابق 2019سے اب تک 955کشمیریوں کو شہید کیاگیا ہے جن میں 18خواتین اور 31 نوجوان بھی شامل ہیں۔ اس دوران 251کشمیریوں کو جعلی مقابلوں یا دوران حراست قتل کیاگیاجبکہ 2ہزار480کشمیریوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناکر زخمی اور 25ہزار591کو گرفتار کیاگیا۔ اس عرصے کے دوران مکانوں یا دکانوں سمیت ایک ہزار127املاک کو نذر آتش کیاگیا۔ بھارتی فوجیوں کی طرف سے شہادتوں کی وجہ سے72خواتین بیوہ اور 199 بچے یتیم ہوئے جبکہ 145خواتین کی اجتماعی عصمت دری یا آبروریزی کی گئی۔بھارتی قابض انتظامیہ کی طرف سے 326کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط اور 198سرکاری ملازمین کو معطل یا برطرف کیا گیا۔بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں میں گذشتہ ماہ جنوری میں 6 کم عمر بچوں سمیت 11 کشمیریوں کو شہید کیا۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے دورہ حکومت کے دوران اب تک مقبوضہ کشمیر اوربھارت میں رہنے والے مسلمانوںپر جو مظالم ڈھائے ہیںوہ تاریخ کے بدترین دن بن چکے ہیں خصوصا سال 2019 تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا کیونکہ اس سال ایک طرف دنیا بھر میںکورونا کی وباء نے جنم لیا تو دوسری جانب اسی سال نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر میںجبری کرفیولگا دیااور بھارت میںرہنے والے مسلمانوں کی شہریت ختم کردی۔قابض بھارتی فوج کشمیریوں کے گھروں پرجعلی آپریشنز کرکے گھر میں موجودنوجوان اوردوسرے مردوں کو زبردستی حراست میں لے لیتی ہے اور پھر انھیںنامعلوم مقام پر لے جاکرشہید کردیاجاتا ہے۔کئی حریت رہنماوں کو بنا کسی جرم کے قید وبند کی صعوبتیں برداشت کرنی پڑرہی ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے سال 2022کے دوران کم از کم 181 آزادی پسندوں اور 45 شہریوں کو ماورائے عدالت شہید کیااس عرصے کے دوران بھارتی فوج اورپیراملٹری اہلکاروں کی طرف سے کم از کم 199 تلاشی اور محاصرے کی کارروائیاںکی گئیں، ان کارروائیوں کے دوران تقریبا 212 شہریوںکی املاک کونقصان پہنچایا گیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2022 میں صحافیوں کو بھارتی حکام کی طرف سے پابندیوں، دھمکیوں اور ہراساں کرنے کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ بھارتی فوجیوں کے وحشیانہ اور غیر انسانی ہتھکنڈوں کی وجہ سے ہزاروں کشمیری عمر بھر کیلئے معذور ہو چکے ہیں جبکہ مقبوضہ مقبوضہ علاقے میں پر امن مظاہرین پرمہلک پیلٹ گنزکے استعمال سے 200سے زائد افراد بصارت سے محروم ہو چکے ہیں۔ بھارتی فوجی پر امن مظاہرین پرفائرنگ، پیلٹ گنز، آنسو گیس اور پاوا شیلوں کے وحشیانہ استعمال کے ذریعے کشمیریوں کو عمر بھر کیلئے معذور اور اپا ہج بنارہے ہیں۔معصوم کشمیریوں پروحشیانہ ظلم و تشدد، بجلی کے جھٹکے، ٹانگوں کے پٹھوں کو لکڑی کے رولر سے کچلنا، گرم چیزوں سے جلانا اور تفتیشی مراکز میں اُلٹا لٹکانے کے علاوہ کھلونانما بموں اور بارودی سرنگوں کا بھی استعمال کیا جارہا ہے، جس سے ہزاروں مظلوم کشمیری شہید اور عمر بھر کیلئے معذور ہو رہے ہیں۔مودی ھکومت کو سنجیدگی سے اس بات پرغور کرنا ہوگا کہ پاکستان اور بھارت تعلقات میں بہتری اور خطہ میں پائیدار امن و سلامتی کے لئے کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق تنازع کشمیر کو حل کرنا ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں