ہر شخص ہی اب جانب کشمیر چلے گا
ویب ڈیسک
اتوار, ۵ فروری ۲۰۱۷
شیئر کریں
اعجازرحمانی
تلوار چلے گی نہ کوئی تیر چلے گا
گونجے گی اذاں نعرہ تکبیر چلے گا
ارباب جنوں خواب سے بیدار ہوئے ہیں
جادو نہ ترا زلف گرہ گیر چلے گا
ہوگی رہِ دشوار نہ طے اہل خِرد سے
دیوانہ مگر توڑ کے زنجیر چلے گا
بہہ جائیں گے ظالم خس وخاشاک کی صورت
دریا جو لہو کا تہہ شمشیر چلے گا
خود بڑھ کے لگائے گا گلے باب اثر بھی
جب سُوئے فلک نعرہ دل گیر چلے گا
ہوگا سرِفہرست بس اک نام ہمارا
جب تذکرہ کابل و کشمیر چلے گا
کام آئیں گے اس جنگ میں اب صرف مجاہد
اب میر چلے گا نہ کوئی پیر چلے گا
لوگو! یہ بتاتے ہیں ہمیں وقت کے تیور
ہر شخص ہی اب جانب کشمیر چلے گا
کٹ جائیں گے یہ کوہِ گراں ظلم و ستم کے
اعجاز قلم جب دمِ تحریر چلے گا