جماعت اسلامی کے دھرنے سے ایوان کاتقدس پاما ل ہورہاہے ،اسپیکرسندھ اسمبلی
شیئر کریں
احتساب عدالت نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی و دیگر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے سے متعلق ریفرنس کی سماعت 19جنوری تک ملتوی کردی۔منگل کوکراچی کی احتساب عدالت میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی و دیگر کے خلاف ریفرنس آمدن سے زائد اثاثے بنانے سے متعلق ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ آغا سراج درانی و دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ نیب کی جانب سے گواہ فضل حسین عدالت میں پیش کیا گیا۔ گواہ کے پاس اصل دستاویزات نہ ہونے کی وجہ سے بیان قلم بند نہ ہو سکا۔ریفرنس میں نامزد چار ملزمان بھی عدالت میں پیش نہ ہوسکے۔ عدالت نے ریفرنس کے ایک ملزم گلزار احمد کو علاج کے لئے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔ عدالت نے ریفرنس کی مزید سماعت 19 جنوری تک ملتوی کردی۔ سماعت کے موقع پر غیر رسمی گفتگو میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے کہا کہ جماعت اسلامی کے دھرنے سے ایوان کا تقدس پامال ہو رہا ہے۔ قانون ساز اسمبلی ہے، یہ وہ اسمبلی ہے جہاں قائد اعظم محمد علی جناح نے پہلے گورنر جنرل کا حلف لیا تھا۔ اس ہی اسمبلی نے پاکستان کی قرارداد پاس کی تھی۔ اس ہی اسمبلی میں پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان بیٹھے تھے۔ جس کے پاس اکثریت ہوتی ہے وہ قانون بناتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کو اسپیکراور نہ ہی اسمبلی پاس کرتی ہے بلکہ ہائوس پاس کرتا ہے۔ قانون ہائوس میں جاتا ہے، جہاں ووٹنگ ہوتی ہے۔ جماعت اسلامی کو سندھ سیکرٹریٹ جانا چاہیے۔ ان کو دھرناسندھ سیکرٹریٹ کے سامنے دینا چاہیے، سندھ حکومت وہاں پر ہے۔ اس میں اسمبلی کا کیا قصور ہے کہ وہاں دھرنادیا گیا ہے۔ میرا واسطہ نہیں کسی سے مذاکرات کروں۔ میرا کام اسمبلی چلانا ہے۔ جس کے پاس ووٹ ہوں گے وہ قانون پاس کریں گے۔ اسمبلی پر الزام لگانا بے بنیاد ہے۔ جماعت اسلامی کے دھرنے سے اسمبلی کی بڑی بے حرمتی ہوئی ہے۔پورے سال میں اسمبلی کی جتنی بے حرمتی ہوئی وہ گزشتہ تیس سالوں میں نہیں ہوئی۔پورے سال میں اسمبلی میں ایسی ایسی حرکتیں ہوئیں ہیں جو میں نے تیس سالہ تاریخ میں نہیں دیکھیں۔انہوں نے کہاکہ نئے سال کا آغاز جماعت اسلامی نے کیا ہے۔ بھینس بیچاری کا کیا قصور ہے۔ وزیر اعظم ہائوس میں بھینسیں تھیں وہ بھی بڑی چیخیں۔ پانچ سال میاں صاحب کا دودھ پیتے رہے وہ اب ہمیں نکال دیا گیا۔