طالبان سے معاہدے کیلئے پاکستان کو آزاد تجارتی سمجھوتے کی ترغیب دی جائے،امریکی سینیٹر
شیئر کریں
امریکی ری پبلکن پارٹی کے سینیٹر لنزے گراہم نے کہا ہے کہ طالبان سے معاہدے کے بدلے پاکستان کو آزاد تجارتی سمجھوتے کی ترغیب دی جائے۔امریکی نشریاتی چینل کو انٹرویو میں سینیٹرلنزے گراہم نے کہا کہ امریکا کو نئے ابھرنے والے خطرے داعش پر بھرپور توجہ دینی چاہیے جیسا کہ میں نے دورۂ افغانستان کے دوران دیکھا کہ وہاں داعش بھرپورطریقے سے موجود ہے۔جنوبی کیرولینا سے تعلق رکھنے والے سینیٹر نے کہا کہ اگر پاکستان ہماری مدد کرے تو ہم طالبان کو مذاکرات کی میز پرلا کر جنگ کا خاتمہ کرسکتے ہیں۔ اسطرح ہمیں داعش کیخلاف کارروائیوں کا بھرپور موقع میسر آئے گا۔ سینیٹر لنزے گراہم نے انٹرویو میں امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کی جارحانہ خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی سے متعلق فیصلوں کی بھی تعریف کی۔امریکی صدر کی پارٹی سے تعلق رکھنے والے لنزے گراہم ڈونلڈٹرمپ کے قریبی دوست ہیں اور انہوں نے حال ہی میں افغانستان کا دورہ کیا ہے۔واضح رہے کہ افغانستان میں قیام امن کیلئے متحدہ عرب امارات میں طالبان سے ہونے والے مذاکرات میں پاکستان نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق امن مذاکرات کا اگلا مرحلہ رواں ماہ میں ہی متوقع ہے جس کی میزبانی سعودی عرب کرے گا۔ماضی قریب میں امریکی صدر کی جانب سے پاکستان پر جھوٹ اور دھوکا دہی کے الزامات عائد کیے گئے تاہم افغانستان میں قیام امن کی کوششوں کو دیکھتے ہوئے اب ڈونلڈٹرمپ نے اپنی پالیسی تبدیل کی ہے اور پاکستان سے دوستی کے خواہشمند ہیں۔