امریکا کی غیر معمولی حرکت کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں،وزیر دفاع
شیئر کریں
اسلام آباد(بیورورپورٹ) وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا ہے کہ امریکا کی کسی بھی ایسی غیر معمولی حرکت کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں جس سے ہمیں نقصان کا اندیشہ ہو۔پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ ریکس ٹیلرسن اور جیمز میٹس جب پاکستان آئے تو انہوں نے سفارتی آداب کے تحت بات کی اس میں دھمکی اور توہین کا عنصر نہیں تھا تاہم ٹرمپ اور مائیک پینس کے لہجے میں دھمکی کا عنصر نظر آتا ہے ٗ یہاں دھمکیاں اور توہین کی گئی۔وزیر دفاع نے کہا کہ ہمیں امریکا کے معاملے پر پوری صورتحال کا تجزیہ کرنا ہے اور ٹھنڈے دل کے ساتھ حکمت عملی ترتیب دے رہے ہیں، جبکہ اس پر پارلیمان سے گفتگو کی ہے۔خرم دستگیر نے کہا کہ ہمیں پاکستان کے تحفظ کے بارے میں کسی قسم کا خوف نہیں، پاکستان کا دفاع مضبوط ہے، سوال یہ ہے کہ امریکا واقعی کوئی اس قسم کی غیر معمولی حرکت نہ کردے جس سے ہمیں نقصان ہونے کا اندیشہ ہے اس کے لیے بالکل تیار ہیں، تاہم ابھی چاہتے ہیں امریکا کے ساتھ مل کر آگے چلیں۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کے بارے میں کسی قسم کا خوف نہیں ہے، امریکا کوئی غیر معمولی حرکت نہ کر دے اس کا ہمیں خدشا ہے، تاہم ہم امریکی ردعمل کے لیے مکمل تیار ہیں۔