ایم ڈی اے ، لینڈ ڈیپارٹمنٹ کرپشن کا گڑ ھ بن گیا
شیئر کریں
(رپورٹ: نجم انوار)ایم ڈی اے کی زمینوں کے قبضے میں براہ راست ملوث محض گریڈ پانچ کے ملازم کو ڈائریکٹر لینڈ مینجمنٹ گریڈ 19 کا اضافی چارج دے دیا گیا۔ کرپٹ سسٹم مافیا کے مکروہ مہرے عرفان بیگ نے لینڈ ڈیپارٹمنٹ کا پٹہ اپنے فرنٹ مین شفیق عطاری کے حوالے کر دیا جو ایم ڈی اے کا ایک عارضی ملازم ہے اور کافی عرصے سے عرفان بیگ کے سیاہ سفید میں برابر کا شریک ہے ۔ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں کرپشن کی عجب ہی داستان ہے عرفان بیگ محض گریڈ 5کا ملازم ہونے کے باوجود گریڈ 19 کے ڈائریکٹر لینڈ کا اضافی عہدے پر قابض ہے جو ایم ڈی اے کی سرکاری زمینوں میںبراہ راست اور لینڈ مافیا میں اپنے کارندوں کے ذریعے مختلف قبضوں میں ملوث ہے۔ چنانچہ عرفان بیگ کو گریڈ 19 کے ڈائریکٹر لینڈ کا اضافی عہدے کا چارج ملنے کے بعد ایم ڈی اے میں غیر قانونی کاموں میں تیزی آگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق عرفان بیگ کی جانب سے عارضی ملازم اور بدنام زمانہ بروکر شفیق عطاری کو لینڈ ڈیپارٹمنٹ کا پٹہ ملنے کے بعدایم ڈی اے میں لین دین کا عمل عریاں ہو چکا ہے۔ ذرائع کے مطابق شفیق عطاری کا جہاں بھی بس چل رہا ہے وہ تمام جائز نا جائز کام کر کے رشوت سمیٹ کر عرفان بیگ کو پہنچا رہا ہے ۔ لینڈ ڈیپارٹمنٹ کے باوثوق ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ شفیق عطاری اور اس کا بھائی رفیق عطاری لینڈ ڈیپارٹمنٹ کے اسٹاف کو نوکری سے فارغ کرنے کی دھمکیاں تک دیتے ہیں ۔ یہ دونوں بھائی نیو ملیر باؤسنگ اسکیم اور شاہ لطیف کے سادہ لوح الا ٹیز کو جھانسا دے کر دس گنا زیادہ پیسے وصول کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ شفیق عطاری نے لینڈ ڈیپارٹمنٹ میں پرائیوٹ بندے بھی تعینات کر رکھے ہیں ۔ لینڈ ڈیپارٹمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایک طرح سے شفیق عطاری کو ہی رپورٹ کرتے ہیں۔ یہ دونوں فرنٹ مین دونوں اسکیموں سے پیسے جمع کر کے عرفان بیگ تک پہنچاتے ہیں۔ اس سے قبل کبھی بھی ڈی جی ایم ڈی اے ڈاکٹر نسیم الغنی سہتو کا نام کسی بھی قسم کے لین دین میں سامنے نہیں آیا تھا، مگر اب یہ فرنٹ مین کھلے عام بلا جھجھک ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر نسیم الغنی سہتوکے نام سے عوام سے رشوت لے رہے ہیں جبکہ ڈی جی ایم ڈی اے کو اس بات کی کانوں کان خبر تک نہیں۔ ڈاکٹر نسیم الغنی سہتو کی یہ خاموشی ایک لمحہ فکر یہ ہے ۔اگر ان بروکرز اور لینڈ گریبرز کو نہ روکا گیا تو مستقبل قریب میں غریب عوام کی جائز انویسمنٹ ان لینڈ مافیا کے ہاتھوں غرق ہو جانے کا اندیشہ ہے۔