میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
توہین رسالت ﷺ کے االزام میں سری لنکن پاشندہ قتل صدر،وزیراعظم ،آرمی چیف کااظہارافسوس

توہین رسالت ﷺ کے االزام میں سری لنکن پاشندہ قتل صدر،وزیراعظم ،آرمی چیف کااظہارافسوس

ویب ڈیسک
هفته, ۴ دسمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

تھانہ اگوکی کے علاقہ وزیر آباد روڈ پر واقع نجی فیکٹری کے غیر ملکی مینیجر کو ملازمین نے توہین رسالت کے الزام میں تشدد کرکے قتل کرنے کے بعد نعش نذر آتش کردی ۔ پولیس نے واقعے میں ملوث مرکزی ملزم سمیت 50 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ صدر،وزیراعظم،آرمی چیف،سمیت اہم شخصیات اس مذموم واقعے کی مذمت کی ہے جبکہ وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے واقعہ کا نوٹس لے کر تحقیقات کا حکم دے دیا۔وزیراعلی عثمان بزدار نے آئی جی پنجاب رپورٹ طلب کرلی۔مشتعل افراد کا دعوی ہے کہ مقتول نے مبینہ طور پر مذہبی جذبات مجروح کیے تھے، مشتعل افراد نے فیکٹری میں توڑ پھوڑ بھی کی۔ملازمین نے سری لنکا سے تعلق رکھنے والے مینیجر کو تشدد کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا۔ فیکٹری کے ملازمین نے وزیر آباد روڈ کو بلاک کرکے مینیجر کی نعش کو سڑک پر گھسیٹا اور آگ لگا دی۔ پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔وزیراعظم عمران خان نے سیالکوٹ واقعے سے متعلق ایک اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ واقعہ پاکستان کے لیے باعث شرم ہے۔ وزیراعظم نے سیالکوٹ واقعے سے متعلق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ واقعے سے متعلق تحقیقات کی خود نگرنی کررہا ہوں، کوئی غلطی نہیں ہوگی، ذمہ داروں کو قانون کے مطابق سزا ہوگی۔ اپنے ٹویٹ میں انہوںنے بتایا کہ واقعے سے متعلق گرفتاریاں جاری ہیں۔جبکہ پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ سیالکوٹ میں مشتعل ہجوم کا سری لنکن پرانتھا کمارا کا بہیمانہ قتل انتہائی قابل مذمت اور شرمناک ہے۔ اپنے بیان میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجو ہ نے کہاکہ سیالکوٹ میں مشتعل ہجوم کا سری لنکن پرانتھا کمارا کا بہیمانہ قتل انتہائی قابل مذمت اور شرمناک ہے۔ انہوںنے کہاکہ ایسے ماورائے عدالت اقدام قطعاً ناقابل قبول ہیں ،اس گھناگئونے جرم کے مرتکب افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے سول ایڈمنسٹریشن کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں