عزیر بلوچ، نثار مورائی کی جے آئی ٹی منظر عام پر لانے کی درخواست
شیئر کریں
سندھ ہائیکورٹ نے سانحہ بلدیہ، عزیر بلوچ اور نثار مورائی کی جے آئی ٹی منظر عام پر لانے کی وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ علی زیدی کی درخواست پر آئندہ درخواست گزار کے وکیل کو دلائل جاری رکھنے کا حکم دیدیا۔ دو رکنی بینچ کے روبرو وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ علی زیدی کی سانحہ بلدیہ، عزیر بلوچ اور نثار مورائی کی جے آئی ٹی منظر عام پر لانے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخوست گزار وفاقی وزیر علی زیدی کے وکیل عمر سومرو عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے عمر سومرو سے مکالمہ میں کہا کہ عدالت کو مطمئن کریں کہ درخواست سننے کے قابل ہے کہ نہیں۔ سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ ایڈووکیٹ جنرل سندھ دوسری عدالت میں مصروف ہیں کارروائی ملتوی کی جائے۔ عدالت نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے درخواست گزار کے وکیل کو دلائل جاری رکھنے کا حکم دیا۔ علی زیدی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ بھی میمو گیٹ اسکینڈل جیسا ملکی سلامتی کا کیس ہے۔ اتھارٹی کو اپنے ہی عوام کیخلاف استعمال کیا گیا ہے۔ عوام کے اعتماد کو توڑا گیا ہے اس لیے تمام تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پرلائی جائیں۔عزیر بلوچ، نثار مورائی اور کچھ سیاستدانوں نے سندھ کی 3نسلیں برباد کر دیں۔