3 وزارتوں کے وزیر شرجیل میمن کا حلقہ مجرموں کی آماج گاہ
شیئر کریں
تین وزارتیں رکھنے والے طاقتور صوبائی وزیر شرجیل میمن کے حلقے کے عوام جرائم پیشہ افراد کے نشانے پر، ٹنڈوجام و گرد نواح میں مختصر مدت کے دوران چوری اور ڈکیتی کی وارداتیں، ٹنڈوجام کا رہائشی مغوی بھی قتل ہو چکا، شرجیل انعام میمن نے حلقے کو بے یارو مددگار چھوڑ دیا، تفصیلات کے مطابق محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن،اطلاعات اور ٹرانسپورٹ کی تین وزارتوں کے محکمے رکھنے والے سندھ کے سینئر اور طاقتور وزیر شرجیل انعام میمن کے حلقے حیدرآباد دیہی میں جرائم پیشہ افراد نے شہریوں کو نشانے پر رکھ لیا، مختصر مدت کے دوران چوری اور ڈکیتی کی واقعات کے باعث حلقے کے عوام غیر محفوظ ہے جبکہ زرعی یونیورسٹی کے طالبعلم بھی لٹ چکے ہیں، اطلاعات کے مطابق ٹنڈوجام شہر کی میر کالونی میں گزشتہ ہفتے ویٹرنری کلینک پر مسلح افراد نے دھاوا بول کر ڈاکٹر امیت کمار اور راشد سومرو کو یرغمال بنا کر لاکھوں روپے اور موبائل فون چھین کر فرار ہوگئے، گزشتہ ماہ پھاٹک روڈ پر مسلح افراد نے تین دکانوں کو دن دھاڑے لوٹ کر بآسانی فرار ہوگئے، لٹنے والے دکانداروں میں رستم تالپور، پرکاش کمار اور مرتضیٰ مری شامل ہیں، اس کے علاوہ ٹنڈوجام شہر و گرد نواح میں موٹر سائیکل، موبائل فون چھیننے کے واقعات معمول ہیں جبکہ زرعی یونیورسٹی کے طالبعلم بھی جرائم پیشہ افراد کے نشانے پر ہیں، امن وامان کی مخدوش صورتحال کے باعث حلقے کے عوام غیر محفوظ اور رات کے اوقات شہری و دیہات کے لوگ آمدرفت سے گریز کر رہے ہیں، واضح رہے کہ صوبائی وزیر کے حلقے کے شہر ٹنڈوجام کے رہائشی آموں کے بیوپاری حسن نثار نظامانی کو دن دیہاڑے ٹنڈوجام سے اغوا کرکے شکارپور کے کچے منتقل کیا گیا تھا جہاں پر ڈی آئی جی حیدرآباد کی تشکیل کردہ پولیس پارٹی کی مشکوک پولیس کاروائی اور مشکوک مقابلے میں مغوی حسن نثار نظامانی کی ہلاکت ہوگئی تھی جس کے قاتل ابھی تک گرفتار نہ ہو سکے ہیں، ذرائع کے مطابق حیدرآباد دیہی میں صوبائی وزیر کے سیاسی اثرو رسوخ کے باعث پولیس کارروائیوں سے گریز کرتی ہے۔