میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
تین لوگوں کے استعفے تک احتجاج جاری رہے گا، عمران خان

تین لوگوں کے استعفے تک احتجاج جاری رہے گا، عمران خان

ویب ڈیسک
جمعه, ۴ نومبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جیسے ہی ٹھیک ہونگا اسلام آباد کی کال دونگا ،عوام تیار رہیں ،جب تک یہ تین لوگ استعفیٰ نہیں دیں گے تب تک مجھ پرقاتلانہ حملے کی ٹھیک تفتیش نہیں ہو سکتی،تین لوگوں کے استعفے تک ملک گیر احتجاج جار ی رہے گا ، مجھے چار گولیاں لگی ہیں، ان لوگوں نے وزیر آباد یا گجرات میں مجھے توہین رسالت کے الزام پر سلمان تاثیر کی طرح قتل کرنے کا منصوبہ بنایا مگر اللہ نے محفوظ رکھا،کسی ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے انڈر میری پارٹی نہیں بنی، میں نے 22 سال جدوجہد کی اور عوام میں واپس گیا، بند کمروں میں فیصلے ہوتے ہیں تو گرائونڈ پر نہیں پتہ ہوتا کیا ہو رہا ہے؟،حکومت میں ساڑھے تین سال رہا، اداروں اور ایجنسیز میں سب کو جانتا ہوں، وہ بتا دیتے ہیں، بہت جلد سندھ جائوں گا اور زرداری کو وہاں شکست دوں گا، نواز شریف کو چیلنج کرتا ہوں جس سیٹ پر چاہئیں مجھ سے الیکشن لڑ لیں،اس قوم کے سامنے دو راستے ہیں، پر امن یا خونی انقلاب آئیگا،اعظم سواتی اور شہباز گل پر تشدد کی شفاف تحقیقات ہونی چاہیے۔جمعہ کو شوکت خانم ہسپتال سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مجھے لانگ مارچ کیلئے نکلنے سے ایک دن پہلے پتہ چل گیا تھا وزیرآبادیا گجرات میں مارنے کی منصوبہ بندی کی ہوئی تھی ۔انہوں نے کہا کہ ذوالفقا رعلی بھٹو اور نواز شریف کو بنایا گیا تھا میں تو بائیس سال کی جدوجہد کر کے آیا ہوں، تحریک عدم اعتماد کے بعد عوام نے جس طرح میری پذیرائی کی حوصلہ افزائی کی میں خود اس پر حیران رہ گیا ، بڑے بڑے جلسے ہوئے ۔ عمران خان نے کہاکہ ہماری حکومت میں انہوںنے تین لانگ مارچ کئے ، ہم سمجھتے ہیں آئین و قانون اس کی اجازت دیتا ہے ہم نے اجازت دیدی او رجب ہم نے پچیس مئی کو اعلان کیا تو ہم یہ سوچ رہے تھے یہ ہمیں بھی آنے دیں گے لیکن انہوں نے تشد دکیا ، یہ سمجھ رہے تھے ممی ڈیدی پارٹی ہے تشدد سے ختم ہو جائے گی ، یہ پاکستانی قوم کو سمجھے ہی نہیں۔ انہوںنے کہاکہ جب بند کمروں میں فیصلے ہوتے ہیں تو معلوم نہیں ہوتا زمینی حقائق کیا ہیں ۔انہوںنے کہاکہ قوم نے امپورٹڈ حکومت کو مسترد کر دیا تھا ، ہم نے ضمنی انتخابات میں کامیابی حاصل کی ، اراکین اسمبلی کو ڈرایا جارہا ہے کہ عمران خان کو چھوڑ دو ، انہیں کہا جارہا ہے تمہارے اوپر کرپشن کے کیسز ہیں آپ کی گندی ویڈیوز ہیں او رایک تماشہ ہو رہا ہے ، اگر آپ نے غلطی کر دی ہے تو اسے سدھارنے کی بجائے غلطی کو دہراتے جارہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ الیکشن کمیشن کو استعمال کیا جارہا ہے ، فارن فنڈنگ کیس لایا گیا ، اس کے بعد توشہ خانہ لے آئے جس سارا ریکارڈ وہاں پڑا ہے اور مجھے اس کیس میں نا اہل کر دیتے ہیں ،نواز شریف کا حکم آیا ہوا تھاوہ کہہ رہا ہے کہ لیول پلینگ فیلڈ دو۔ انہوںنے کہاکہ الیکشن کمیشن (ن) لیگ اور نواز شریف کے گھر کا نوکر ہے ۔ عمران خان نے کہاکہ ایف آئی اے کیسز کر رہی ہے ، جنہوں نے ہمیں فنڈنگ کی ہے انہیں ہراساں کیا جارہا ہے تاکہ وہ بھاگ جائیں، ہماری فنڈنگ تو قانونی ہے اور ان سے پوچھا ہی نہیں جارہا جو دو نمبر طریقے سے فنڈنگ حاصل کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج کے دور کے مقابلے میں مشرف کا مارشل لاء لبر ل تھا ۔انہوںنے کہا کہ ارشد شریف کے کے پیچھے کون پڑا ہوا تھا ؟سب کو معلوم ہے اور کیوں اسے ملک چھوڑ کر جانا پڑا ، کیوں دبئی سے آگے جانا پڑا ،عوام بیوقوف نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں نو سیٹیوں پر کھڑا ہوا آٹھ جیتا اور یہ ورلڈ ریکارڈ ہے ، عوام بتا رہے ہیں ہم کس طرف کھڑے ہیں لیکن یہ عوام کی نہیں سن رہے ۔ عمران خان نے الزام عائد کیا چار لوگوںنے بند کمرے میں مجھے مارنے کا فیصلہ کیا ، میں نے اس کی ویڈیو بنائی ہے او روہ ویڈیو باہر رکھی ہوئی ہے تاکہ دنیا کو پتہ ہے میرے ملک کو پتہ ہو کس نے یہ کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آج معیشت نیچے جا ری ، انڈسٹری نیچے جارہی ہے ، ٹیکس آمدن کم ہو رہی ہے ،برآمدات نیچے جاری ہے ،زراعت نیچے چلی گئی ہے لوگ ان سے تنگ ہیں ۔ انہوںنے فیصلہ کیا کہ عمران خان کو سلمان تاثیر کی طرز پر قتل کرو،اس نے مذہب کی توہین کی ہے یا توہین رسالت کی ہے ، ٹیپ بنائی گئی اور ریلیز کی اور پھر اس کو پروجیکٹ کیا گیا ، آج کے دو ر میں یہ پتہ کرانا کوئی مشکل نہیں کہ کس اکائونٹ سے یہ سب کچھ کیا جارہا ہے ،یہ منصوبہ تھا کہ عمران خان نے دین کی توہین کی ہے اور مذہبی انتہا پسند نے قتل کر دیا۔ انہوںنے کہاکہ میں چوبیس ستمبر کے جلسے میں قوم کو یہ سب کچھ پہلے ہی بتا چکا ہوں۔انہوں نے کہا کہ اصل میں یہ لانگ مارچ سے ڈ رگئے ہیں کہ عوام ہمارے ساتھ ہیں، جب عوام کا سمند ر نکلتا ہے جب نظریے کا وقت آجاتا ہے تو پھر اسے کوئی نہیں روک سکتا، اسلام آباد میں اتنے لوگوں نے آنا ہے کہ تاریخ کے ریکارڈ ٹوٹ جائیں گے ، یہ بزدل ہیں ۔ عمران خان نے کہا کہ جو چار پہلے نام بتائے ہیں اس کے علاوہ تین لوگوںنے منصوبہ بنایا ،یہ تین اور ہیں، مجھے اندر سے لوگوںنے یہ بتایا ہے ،وزیر آباد سے ایک دن پہلے مجھے پتہ چل گیا تھا کہ یہ مجھے مارنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں اور مذہبی انتہا پسندی کا نام دیا جائے گا۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ رانا ثناء اللہ قاتل ہے ، اس نے اور شہباز شریف نے ماڈ ل ٹائون میں بارہ لوگوں کو قتل کیا تھا اس کے پیچھے مقصد یہ تھاکہ طاہر القادری اسلام آباد نہ آ جائے ،عابد شیر علی کے والد نے کہا ہے کہ رانا ثناء اللہ نے اٹھارہ قتل کئے ہیں ، اس کی نظر میں انسانی جان کی اہمیت ہی نہیں ہے ، عالمی اداروں کی رپورٹس ہیں جب شہباز وزیر اعلیٰ تھا اس نے پولیس مقابلوں میں900قتل کرائے تھے ۔شہباز شریف کے کیس سے جڑے پانچ ملازمین دل کا دورہ پڑنے سے مرے ، ڈاکٹر رضوان جو ایف آئی اے کا افسر تھا وہ بھی دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گیا، دو ماہ میں چھ لوگ کیسے مر گئے ، یہ تحقیقات کسی نے نہیںنہیں کیں ،رانا ثناء اللہ کی انکوائری کرنے والے افسر نے کیسے خود کشی کر لی ۔ عمران خان نے فائرنگ کے واقعہ بارے آگا کرتے ہوئے بتایا کہ میںکنٹینر پر تھا ایک گولیوںکا برسٹ آتا ہے جو میری ٹانگ پر لگتاہے ، میںگر رہا ہوتا ہوں تو دوسرا برسٹ آتا ہے ، ایک نہیںدو آدمی تھے، جب میں گر رہا ہوتا ہوں تو اوپر سے گولیاں گزر رہی تھیں،ایک سامنے سے ایک سائیڈ سے مار رہا تھا ، جو اوپر بیٹھا تھا اس نے سوچا میںمر گیا ہوں اس لئے وہ واپس چلا گیا ، ایک پکڑاگا جسے مذہبی انتہا پسند کہا جارہا ہے ، یہ مذہبی انتہا پسند نہیں ہے اس کے پیچھے پورا منصوبہ ہے ،اس کے ساتھ او رلوگ ملوث ہیں ، یہ منصوبہ پہلے کا بنا ہوا ہے ۔انہوںنے کہاکہ شہید معظم کو سلام پیش کرتا ہوں جو دو بچوں کے ساتھ آیا ہوا تھا،ابتسام نے جس طرح اس نے ملزم کو پکڑا ، اگر دلیری نہ دکھائی ہوتی اور فائرنگ کرنا تھی ، گیارہ لوگوں کو گولیاں لگی ہیں،ایک شہید ہوا ہے ۔ عمران خان نے کہا کہ ایف آئی آر رجسٹرڈ کرانے کی کوشش کی ہے سب ڈرتے ہیں ،شہباز شریف پر الزام ہے ،تین لوگ مستعفی نہیں ہوتے تو تفتیش کیسے ہو گی ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں