میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نومبر کا پہلا ہفتہ قیامت خیز مہنگائی  نے تباہی مچا دی

نومبر کا پہلا ہفتہ قیامت خیز مہنگائی نے تباہی مچا دی

ویب ڈیسک
جمعه, ۴ نومبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

ملک میں حالیہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0.53 فیصد اضافہ ہوا ہے اور سالانہ بنیادوں پر حالیہ ہفتے مہنگائی کی شرح 30.60 فیصد رہی ہے۔ اس حوالے سے وفاقی ادارہ شماریات نے ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کی رپورٹ جاری کر دی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے 21اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور 9 اشیا کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ 21اشیا کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق حالیہ ہفتے ٹماٹر کی قیمتوں میں 15.97 فیصد، پیاز کی قیمتوں میں 9.38فیصد، نمک کی قیمتوں میں 2.58فیصد، آلو کی قیمتوں میں 2.88فیصد اور ماچس کی قیمتوں میں 1.34 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چکن کی قیمتوں میں 3.37فیصد، ایل پی جی کی قیمتوں میں 1.75فیصد، دال مسور کی قیمتوں میں 2.25فیصد، دال چنے کی قیمتوں میں 1.08فیصد، دال ماش کی قیمتوں میں 0.16فیصد، سبزیوں اور گھی کی قیمتوں میں 0.09 فیصد اور آٹے کی قیمتوں میں 0.07فیصد کمی ہوئی ہے۔ ادارہ شماریات نے بتایا کہ حالیہ ہفتے 21شیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا ہے۔ گزشتہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 26.72 فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 28.46 فیصد اور 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 30.29فیصد اضافہ ہوا۔ اسکے علاوہ، 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 31.41 فیصد رہی جبکہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 31.67فیصد رہی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں