یروشلم ، عیسائی قافلے کے قریب یہودیوں کی جانب سے تھوکنے پر اظہار ناراضی
شیئر کریں
ایک ویڈیو جس میں کٹر قدامت پسند یہودیوں کو یروشلم کے مقدس شہر میں لکڑی کی صلیب اٹھائے غیر ملکی عیسائی عبادت گزاروں کے جلوس کے ساتھ زمین پر تھوکتے ہوئے دکھایا گیا ہے، اس اقدام سے ارضِ مقدس میں شدید غم وغصے کی لہر دوڑا دی ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس واقعے کو شہر کی اقلیتی مسیحی برادری نے مذہبی حملوں کے ایک خطرناک سلسلے میں نیا اضافہ قرار دیتے ہوئے مذمت کی اور افسوس کیا ہے۔ واقعے پر اسرائیلی وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو اور دیگر اعلی حکام نے بھی غیر معمولی غم وغصے کا اظہار کیا۔ اسرائیل میں تاریخ کی انتہائی قدامت پسند حکومت کے گزشتہ سال کے آخر میں بر سرِ اقتدار آنے کے بعد سے خطے کی 2,000 سال قدیم مسیحی برادری کی بڑھتی ہوئی ہراسگی پر مذہبی رہنماؤں میں تشویش میں اضافہ ہوا ہے جن میں ویٹیکن کے بااثر لاطینی پیٹریارک بھی شامل ہیں۔ کئی لوگوں کا کہنا تھا کہ حکومت نے اپنے طاقتور شدید قوم پرست عہدیداروں وزیرِ خزانہ بیزلیل سموٹریچ اور قومی سلامتی کے وزیر اتمار بین گویر کے ساتھ یہودی انتہا پسندوں کی حوصلہ افزائی کی ہے اور ان میں استثنا کا احساس پیدا کیا ہے۔ ماہرِ عیسائیت اور عیسائی مخالف حملوں کے لیے ایک اسرائیلی ہاٹ لائن کے بانی یسکا ہرانی نے کہا کہ دائیں بازو کی مذہبی قوم پرستی کے ساتھ یہ ہوا ہے کہ یہودی شناخت عیسائی مخالفت کے ارد گرد پرورش پا رہی ہے۔ اگر حکومت اس کی حوصلہ افزائی نہ کرے تو بھی وہ اشارہ کرتے ہیں کہ کوئی پابندیاں نہیں ہوں گی۔