میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
دو ہزار ملازمین کی آڑ، نیشنل بینک کے اعلیٰ افسران مالا مال

دو ہزار ملازمین کی آڑ، نیشنل بینک کے اعلیٰ افسران مالا مال

ویب ڈیسک
منگل, ۴ اکتوبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

نیشنل بینک میں تھرڈ پارٹی کے 2 ہزار سے زائد ملازمین کی آڑ میں بینک کے متعدد اعلیٰ افسران تنخواہوں کی مد میں کروڑوں روپے بٹور رہے ہیں۔ بینک کے اعلیٰ افسران نے تھرڈ پارٹی ملازمین کی آڑ لے کر اسے ایک دھندا بنا دیا ہے۔ بینک کے اعلیٰ افسران نے کرپشن کے لیے قانونی راہ اپناتے ہوئے سائیڈ کمائی کا جو طریقہ اپنایا، اس کے مطابق دو ہزارسے زائد ملازمین آئیکون کمپنی سے رجسٹرڈ ہیں۔ نیشنل بینک میں آئی ٹی اور دیگر شعبوں میں کام کرنے والوں کے نام پر 34 ہزارروپے ماہانہ رقم نکالی جاتی ہے مگر انہیں فی کس 18 ہزار روپے ہی ادا کیے جاتے ہیں، باقی کمپنی کٹوتی کرلیتی ہے۔ ان ملازمین کو جو عرصہ پندرہ سال سے زائد عرصے سے کام کررہے ہیں مزید کوئی مالی مراعات نہیں دی جاتی۔ان ملازمین میں سے کچھ پشاور ہائی کورٹ کے احکامات کے تحت مستقل ہوچکے ہیں۔ کراچی و اندرون سندھ کے ملازمین نے اسی بنیاد پر جب عدالت سے رجوع کیا تو ہیڈ آفس میں بیٹھے لٹیروں نے بینک کے لاکھوں روپے کے وسائل سے ایسے وکیل کی خدمات حاصل کیں جو دو سال سے اس مسئلہ کو معلق رکھے ہوئے ہیں ان اعلیٰ افسران میں ایڈمنسٹریشن کے ذمہ داران خاص طور پر روڑے اٹکانے میں مصروف ہیں۔ اس طرح سالہا سال سے بینک کے لیے خدمات دینے والے ان ملازمین کے مستقبل کو طے کرنے کی راہ میں اعلیٰ افسران مستقل رکاؤٹ بنے ہوئے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں