میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سیلاب متاثرین کے نام پر حکومتی جعلسازی بے نقاب

سیلاب متاثرین کے نام پر حکومتی جعلسازی بے نقاب

ویب ڈیسک
بدھ, ۴ ستمبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

حکومت سندھ کی سیلاب متاثرین کے نام پر جعلسازی۔ صوبے کے 7 اضلاع میں ہزاروں ڈبل اور جعلی انٹریز کا انکشاف۔ کئی تحصیلوں میں کروڑوں روپے کے سامان کا ریکارڈ بھی نہیں بنایا گیا۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق حکومت سندھ کے محکمہ ریلیف و بحالی کے ادارے پروینشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے سندھ بھر کے 22 اضلاع میں ڈپٹی کمشنرز اور ضلعی ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے حکام کو اربوں روپے کے ٹینٹس، راشن، مچھر دانیاں اور دیگر سامان فراہم کیا جس پر ڈپٹی کمشنرز،ضلعی انتظامیہ اور ضلعی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے حکام کو سیلاب متاثرین کو سامان فراہم کر کے قومی شناختی کارڈ وصول کرنا تھا لیکن ڈپٹی کمشنرز اور ضلعی انتظامیہ نے سیلاب متاثرین کا سامان من پسند لوگوں کو فراہم کر دیا اور دگنی انٹریز کر ادیں۔ ضلع سانگھڑ میں 11 ہزار 9 سو22۔ خیرپور میں 3 ہزار 4 سو۔ قمبر شہدادکوٹ میں 6 ہزار 4 سو۔ مٹیاری میں 2948۔ لاڑکانہ میں 1649 اور جامشورو میں 67 لوگوں کی دگنی داخلا کی گئی ہے جس سے واضح ہوتا ہے کہ سامان من پسند لوگوں کو فراہم کر دیا گیا اور بعد میں آنکھیں بند کر کے انٹریز کی گئیں۔ اس کے علاوہ ضلع خیرپور کی تحصیل ٹھری میرواہ میں سیلاب متاثرین کا فراہم کئے گئے سامان کے اعداد وشمار مرتب نہیں کئے گئے جس کے باعث تقسیم کئے گئے سامان کی تصدیق نہیں ہو سکی۔ تحصیل گمبٹ اور کنگری میں سامان بغیر کسی ثبوت کے تقسیم کر دیا گیا جس کے باعث دونوں تحصیلوں میں کروڑوں روپے کے سامان کی تقسیم کی تصدیق نہیں ہوسکی۔ خیرپور کی طرح نوشہرو فیروز ضلع کی دو تحصیلوں محراب پور اور بھریا روڈ میں سیلاب متاثرین کے تفصیلات مرتب نہیں کئے گئے جس کے وجہ سے سامان کی فراہمی کی شفافیت کی تصدیق نہیں ہوئی اور من پسند لوگوں میں سامان کی تقسیم کا خدشہ ہے۔ وزیراعلی سندھ کے ضلع جامشورو کی تحصیل کوٹری میں بھی سیلاب متاثرین کا من پسند لوگوں میں تقسیم کرنے کا خدشہ ہے کیونکہ مرتب کئے گئے ریکارڈ میں سینکڑوں افراد کے دہرے نام ہیں یا ان کی ڈبل انٹریز کی گئی ہے۔ ضلع مٹیاری اور دادو ضلع کی تحصیل خیرپور ناتھن شاہ، سکھر کی تحصیل پنوعاقل میں سیلاب متاثرین کو سامان فراہم کر کے شناختی کارڈ نمبر اور نام درج کیا گیا لیکن سامان کی تفصیلات درج نہیں کی گئی۔ شہید بینظیر آباد کی تحصیل دوڑ کے رجسٹرڈ سیلاب متاثرین کے ہر ایک کتاب میں متاثرین کے اعداد وشمار مختلف لیکن سامان کے اعداد وشمار ایک ہی ہیں جس کے باعث سامان کی فراہمی میں شکوک شبہات ہیں۔ شہید بینظیر آباد میں سیلاب ختم ہونے کے بعد دسمبر میں تقسیم کئے گئے لیکن سیلاب متاثرین کی صحیح تفصیلات درج نہیں کئی گئی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں