سینٹکس بلڈرزکی جعلی اسکیموں کے ذریعے کروڑوں کی لوٹ مار
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) سینٹکس بلڈرز اینڈ ڈیولپرز نے جعلی اسکیموں کے ذریعے کروڑوں روپے لوٹ لئے، جھمپیر روڈ پر الپین انڈسٹری کے نام سے پراجیکٹ لانچ کیا گیا، مذکورہ منصوبے کی اجازت کسی بھی ادارے سے نہیں لی گئی، حیدرآباد اور کراچی آفس میں لوگوں کو جھانسہ دے کر 75 لاکھ تک پلاٹ کی بکنگ کی گئی، حیدرآباد آفس بند، سعید اختر سمیت پوری ٹیم گم، الاٹیز فائلیں لیکر دربدر، تفصیلات کے مطابق ایم نائن موٹروے پر سینٹکس بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کا میگا فراڈ سامنے آگیا ہے، روزنامہ جرأت کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق سینٹکس بلڈرز اینڈ ڈیولپرز نے جھمپیر روڈ پر الپین انڈسٹری کے نام سے منصوبے کا آغاز کیا جس کا بکنگ آفس حیدرآباد اور کراچی میں قائم کیا گیا ہے، سینکڑوں لوگوں مذکورہ منصوبے کے ذریعے یورپین طرز کے انڈسٹری زون کا جھانسہ دیا گیا جبکہ 42 انڈسٹری یونٹ بتائے گئے، ذرائع کے مطابق مذکورہ منصوبہ ایک سو ایکڑ پر محیط دکھایا گیا، تاہم منصوبے کیلئے دکھائی جانی والی زمین کا ریونیو ریکارڈ ہی مشکوک ہے، مذکورہ منصوبے میں 400 گز سے ایک ہزار تک پلاٹس کی 12 ماہ کی اقساط پر بکنگ کی گئی اور مذکورہ منصوبے کے بکنگ کرنے والوں نے 75 لاکھ میں بکنگ کے عوض 6 ماہ میں 85 لاکھ واپسی کا جھانسہ دے کر بکنگ کی، ذرائع کے مطابق مذکورہ منصوبے کے ذریعے لوگوں سے کروڑوں روپے لیکر حیدرآباد بکنگ آفس بند کردیا گیا اور مذکورہ منصوبے کا مالک سعید اختر بیرون ملک فرار ہوگیا، جبکہ پوری ٹیم غائب ہوگئی،ذرائع کے مطابق غیرقانونی اور جعلی منصوبے کے ذریعے کروڑوں روپے کی رقم بٹور لی گئی اور الاٹیز ابھی تک فائلیں لیکر گلشن اقبال کراچی کے آفس میں دربدر ہیں۔