حیدرآباد،ایم کیوایم ،پی ایس پی کے کارکنوں میں تصادم
شیئر کریں
حیدرآباد کے علاقے بھائی خان چاڑھی پر واقع ایم کیو ایم کے زونل آ فس پر پی ایس پی اور ایم کیو ایم کے کارکنان کے درمیان تلخ کلامی ہاتھا پائی اور پتھرا کے باعث پورے علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔ دونوں جماعتوں کے کارکنان نے ایک دوسرے کی قیادت کیخلاف نعرے بازی کی۔ پاک سر زمین پارٹی کے کارکنان صدر کے ہمراہ بھائی خان چوک پر پی ایس پی کے مقامی رہنما افتخار احمد کی عیادت کے لیے جارہے تھے کہ راستے میں متحدہ قومی موومنٹ کے زونل آ فس پر دونوں جماعتوں کے کارکنان کی تلخ کلامی ہوگئی اور نوبت ہاتھا پائی تک پہنچ گئی۔ تاہم کارکنان نے پتھرا شروع کردیا جس کے بعد علاقے میں صورتحال کشیدہ ہوگئی۔ دونوں جماعتوں کے کارکنان نے ایک دوسرے کی قیادت کیخلاف نعرے بازی کی۔ تاہم علاقے کے معززین نے معاملہ رفع دفع کرادیا۔ایم کیو ایم کے ضلعی آ رگنائزر ظفر صدیقی کا کہنا ہے کہ پی ایس پی کے کارکنوں نے انیس قائم خانی کی قیادت میں ایم کیو ایم کے زونل آ فس پر حملہ کیا جبکہ پی ایس پی کے ضلعی صدر ندیم قاضی کا کہنا تھا کہ وہ بھائی خان چاڑھی سے گزر رہے تھے کہ ایم کیو ایم کے زونل آ فس پر کھڑے کارکنوں نے ان پر پتھرا کیا،ادھر ایم کیو ایم پاکستان کی ڈسٹرکٹ آفیس پر انیس قائم خانی کی سربراہی میں حملہ کیا گیا، ارکان اسمبلی کی ھنگامی پریس کانفرنس، کنٹونمنٹ بورڈ انتخابات میں شکست دیکھ کر ماضی کی دہشتگرد پرانے کام کرنے لگے ہیں، ایم کیو ایم کا الزام، تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے حیدر آباد ڈسڑکٹ آرگنائزر ظفر احمد صدیقی و اراکین ڈسٹرکٹ کمیٹی اور ارکان اسمبلی حیدرآباد صلاح الدین،صابر حسین قائم خانی،راشد خلجی،ناصر حسین قریشی نے زونل آفیس میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) حیدر آباد ڈسڑکٹ آفس پر پی ایس پی کے صدر انیس قائم خانی کی سربراہی میں 100سے زائد افراد نے حملہ کیا حملے میں ایم کیوایم کے ڈسٹرکٹ آفس کے کاونٹیر پر موجود معاؤن ساتھی لالا نعمت اللہ،محمد خالد پر تشدد کیا گیا اور میں گیٹ کے شیشے توڑ دئے گئے، انہوں نے کہا کہ ایسی صورتحال پر جب ایم کیوایم کارکنان ڈسڑکٹ آفس پر جمع ہونا شروع ہوئے تو انیس قائم خانی،ندیم قاضی،نعمت اللہ،خالد حسین، مرزاشکیل بیگ،طارق کاظمی،راشد آرائیں،رئیس راجہ،شرجیل قائم خانی،حسن پیرزادہ دیگر پی ایس پی کے دہشت گرد فرار ہوگئے۔کہ ایم کیوایم کی امن پسندی کی پالیسی کو کمزوری نا سمجھا جائے وہ حیدر آباد کا پرامن ماحول خراب نہیں کرنا چاہتے ہیں۔