میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نوازشریف،الطاف حسین بھگوڑے ہیں،پارلیمنٹ میں موجودقیادت سے با ت کریں گے ،فوادچودھری

نوازشریف،الطاف حسین بھگوڑے ہیں،پارلیمنٹ میں موجودقیادت سے با ت کریں گے ،فوادچودھری

ویب ڈیسک
بدھ, ۴ اگست ۲۰۲۱

شیئر کریں

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے سندھ حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد ویکسی نیشن کے معالے پر بھی سب سے پیچھے ہیں،سندھ حکومت اپنے معاملات پر نظر ڈالے، گورننس بہتر کرنے کی کوشش کرے، سعودی عرب سے 23 قیدی واپس پاکستان پہنچ گئے ہیں ،انتخابی اصلاحات کیلئے اپوزیشن کیساتھ بات چیت جاری ہے ،بڑے معاملات پر حکومت اور اپوزیشن کو ایک پوزیشن لینی پڑیگی،ہم نے اپنے اصلاحات کے 49 نکات پیش کر دیئے، اگر اپوزیشن کو اختلاف ہے تو اپنی اصلاحات لے کر آئے،شہباز شریف کی ساتھ چلنے کی بات خوش آئند ہے ،نواز شریف اور الطاف حسین کو پارٹی قیادت کرنے کا حق نہیں دونوں بھگوڑے ہیں ،مریم نواز سمیت اسمبلی سے باہر لوگ نظام تباہ کرنا چاہئے ہیں ، منتخب اراکین سے ہی بات چیت ہوگی ،اسلام آباد پولیس کو اپنی پوسٹیں ختم کرنے کا کہا ہے،اسلام آباد کے گرین ایریاز میں جن اداروں کی جانب سے بھی تجاوزات کی گئی ہیں ان کو پیچھے ہٹادیا گیا ہے،کسی دباؤ کے بغیر تجاوزات کے خلاف کارروائی پر عمل درآمد جاری رہیگا،کپاس کی فی من امدادی قیمت 5 ہزار روپے من مقرر کی گئی ہے، وفاقی وزراء ،وزراء مملکت کی تنخواہیں بڑھانے کو مسترد کردیا ہے ، تنخواہیں صرف سول سرونٹس کی بڑھائی جائیگی،وزیراعظم ہاؤس کو کمرشل سرگرمیوں کیلئے کھولنے کا فیصلہ موخر کردیا ہے، وہاں32 ارب کی لاگت سے یونیورسٹی کی تعمیر جاری ہے جبکہ وفاقی کابینہ نے کامیاب جوان پروگرام ،ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر کراچی کی تعیناتی ،امریکہ کو فراڈ کے مقدمے میں مطلوب مجاہد پرویز کو امریکہ کے حوالے کرنے کی منظوری دیتے ہوئے 61اشیاء کی درآمد پر ڈیوٹی کو معاف کردیا ہے۔منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہاکہ اسلام آباد میں 50 فیصد اور لاہور میں 27 فیصد شہریوں کی کورونا ویکسینیشن ہوگئی لیکن کراچی اور حیدرآباد ویکسینیشن میں بھی سب سے پیچھے ہیں اور اسی لئے سب سے زیادہ مسئلہ وہیں پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سندھ پر تنقید نہیں کرنا چاہتے ہیں لیکن سندھ حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنے معاملات پر نظر ڈالے، اپنے گریبان میں جھانکیں اور اپنی گورننس کچھ بہتر کرنے کی کوشش کرے، پاکستان میں جس شعبے کے اعداد وشمار آتے ہیں اس میں ہر شعبے میں حکومت سندھ سب سے پیچھے ملتی ہے جو بڑی بدقسمتی کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر معاملہ ایسے رہا تو اس پر بڑی تشویش پائی جاتی ہے کیونکہ سندھ ہمارا بہت ہی اہم صوبہ ہے، بہت بڑی آبادی کا مسکن ہے، یہ نہیں ہوسکتا کہ ہم بیٹھ کر شکلیں دیکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سندھ کو بار بار کہہ رہے ہیں کہ وفاقی حکومت کے اختیارات ہیں کہ صوبوں کو ان کی گورننس کی طرف توجہ دلائیں اور ہم حکومت سندھ کو ان کی گورننس کی طرف توجہ دلاتے رہتے ہیں، جس کا مقصد یہی ہوتا ہے کہ وہ سندھ کے عوام کی بہتری کے لیے اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس کے آغاز میں ہی وزیراعظم کو بتایا گیا کہ سعودی عرب سے 23 قیدی واپس پاکستان پہنچ گئے ہیں اور اب تک پوری دنیا سے سینکڑوں قیدی پاکستان پہنچ گئے ہیں جو بیرون ملک معمولی جرائم پر جیلوں میں تھے۔انہوں نے کہا کہ یہ عمران خان ہی ہیں جو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا درد رکھتے ہیں ورنہ ہمارے سفارت خانے ان کو اندر گھسنے نہیں دیتے تھے ، سعودی عرب میں لیبر کا خیال نہ رکھنے پر پورا سفارتخانہ تبدیل کردیا گیا، وزیراعظم نے وزارت خارجہ کو خصوصی احکامات دیئے کہ اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل حل کریں۔ انہوں نے کہا کہ بابراعوان، امین الحق اور شبلی فراز نے الیکٹرونک ووٹنگ مشین پر وزیراعظم کو تازہ ترین پیشرفت سے آگاہ کیا، اپوزیشن کیساتھ انتخابی اصلاحات کیلئے بات چیت کر رہے ہیں اور سینیٹ کی کمیٹی ایک ابتدائی نشست کر بھی چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپیکر آفس اپوزیشن کے ساتھ کمیٹی اور بیک ڈور پر بھی معاملات آگے بڑھا رہے ہیں۔ آزاد جموں و کشمیر کے انتخابات پر بات کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ کشمیر کے وزیراعظم نے انتخابات کروا رہے تھے، ان کے ہم زلف الیکشن کمیشن کے سینئر رکن تھے اور الیکشن کمیشن وزیراعظم نے لگایا تھا، سارا پیسہ، پولیس اور بیوروکریسی وہاں کی حکومت کے پاس تھی لیکن اس کے بعد بھی جب مسلم لیگ (ن) بری طرح ہار گئی تو اٹھ کر کہا کہ دھاندلی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) یہاں 10 الیکشن ہار چکی ہے، سیالکوٹ میں ایک الیکشن جیتے تو مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ دھاندلی ہوئی تو اس کا حل کیا ہے، لہٰذا ضروری ہے بڑے معاملات پر حکومت اور اپوزیشن کو ایک پوزیشن لینی پڑے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے اصلاحات کے 49 نکات پیش کر دیے ہیں، اگر اپوزیشن کو اختلاف ہے تو اپنی اصلاحات لے کر آئیں، ہم واضح کرچکے ہیں کہ ہمارے نکات حتمی نہیں ہیں، یہ ہماری سوچ ہے اور اگر آپ کو اختلاف ہے تو اپوزیشن بہتر حل ہے تو بیٹھ کر بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے ساتھ چلنے کی بات کی ہے جو بڑی خوش آئند ہے ،پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے اسمبلی کے اندر موجود رہنماؤں کو قیادت کرنی چاہیے، نواز شریف اور الطاف حسین کو پارٹی کی قیادت کرنے کا حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز سمیت جو لوگ اسمبلی سے باہر ہیں وہ نظام تباہ کرنا چاہتے ہیں، جو منتخب اراکین ہیں صرف انہی سے بات ہوگی۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کی جانب سے اسلام آباد کے سیکٹر ای ایٹ اور سیکٹر ای نائن میں تجاوزات ہٹانے کے حوالے سے کابینہ کو بریفنگ دی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ نیشنل پارک میں کسی قسم کی تجاوزات کی اجازت ہرگز نہیں دی جائیگی اور وزیراعظم نے اس حوالے سے سخت احکامات جاری کئے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں