سندھ میں گورنرراج کامطالبہ
شیئر کریں
حکومتی جماعت کی جانب سے قومی اسمبلی میں سندھ میں گورنر راج لگانے کا مطالبہ کردیا گیا جبکہ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے پی اے آر سی سے ملازمین کو برطرف نہ کرنے کی رولنگ جاری کردی، ماہی گیروں پر سیکورٹی اداروں کی زیادتی کے معاملات متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردئیے گئے، ایوان میں واضح کیا گیا ہے کہ لاک ڈائون کے معاملے پر سندھ حکومت وفاقی حکومت کے احکامات سے روگردانی کی جارہی ہے۔ ایوان کو کپاس کی امدادی قیمت 5ہزار روپے فی من مقرر کرنے کی خوشخبری بھی سنا دی گئی ہے۔ منگل کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی صدارت میں ہوا۔ کراچی کے سخت لاک ڈائون، شمالی وزیرستان میں ٹارگٹ کلنگ، سندھ میں بدامنی، پی اے آر سی کے ملازمین کی برطرفیوں اور ماہی گیروں پر سیکورٹی اداروں کی زیادتیوں سے متعلق نکتہ اعتراضات پر حکومتوں کی توجہ دلوائی گئی۔ اجلاس شروع ہوا تو پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما عبدالقادر پٹیل نے کہاکہ کوسٹل بیلٹ میں جون جولائی میں ماہی گیروں کے شکار پر پابندی ہوتی ہے اور اگست میں یہ پابندی ختم ہو جاتی ہے۔ موجودہ حکومت کے آنے کے بعد چھ ماہ کے شکار کی مدت کو کم کرکے 3ماہ کیا گیا اب ماہی گیروں پر پہاڑ توڑتے ہوئے ہفتے میں چھ دن مچھلیاں پکڑنے کی اجاز ت ہوگی سیکورٹی کے نام پر ماہی گیروں کی تزلیل کی جارہی ہے میری ٹائم سیکورٹی ایجنسی اور دیگر ادارے ماہی گیروں سے کان پکڑواتے ہیں بیٹے کوباپ کے سامنے مرغابنایا جاتا ہے 200،400کشتیوں کو ایک ساتھ سمندر میں روک کر چیکنگ کی جاتی ہے اس دوران ماہی گیروں کی برف پگل جاتی ہے ماہی گیروں کو فاقوں پر مجبور کیا جارہا ہے ۔میری ٹائم سیکورٹی ایجنسی کسٹم اور دیگرچھ اداروں کے مظالم کا ماہی گیروں کو سامنا ہے ۔ ادروں کو دیکھ کر ماہی گیروں کے سمندرمیں پسینے آجاتے ہیں ۔ بس کردیں ماہی گیروںسانس لینے دیں ۔سہولت نہیں دے سکتے تو پابندیاں تو نہ لگائیں ماہی گیروں کو ذلیل کیا جارہا ہے۔ ایم کیو ایم کے رہنما اسامہ قادری نے کراچی اندرون سندھ لاک ڈائون کی الگ الگ پالیسیوں کا معاملہ اٹھایا اور کہاکہ کراچی اقتصادی حب ہے تاجر برادری میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے اتنے پیمانے پر کرونا سے نہیں مرے لوگ بھوک سے مرہ جائیں گے۔ تاجر بغاوت پر آمادہ ہیں ۔ سندھ حکومت وفاق کے فیصلوں سے روگردانی کررہی ہے۔ وفاقی حکومت کو نوٹس لینا چاہیے۔ ویکسین کے دوران کراچی میں خواتین پر ڈنڈے برسائے جارہے ہیں۔ سید نوید قمر نے کہا کہ کراچی کے ہسپتالوں میں آکسیجن اور کرونا بیڈ ختم ہوگئے ہیں اس لئے سختی کررہے ہیں ورنہ بھارت کی طرح کراچی میں بھی لوگ آکسیجن کے ساتھ سڑکوں پر بستر لگائے نظر آئیں گے۔ جے یو آئی کے مفتی عبدالشکور نے پشاور بم دھماکے کے بعد پارٹی رہنمائوں کیخلاف کارروائی کی مذمت کی اور کہاکہ طورخم پر زیادتیوں کیخلاف احتجاج کی پاداش میں اساتذہ کو نشانہ بنایا جارہا ہے اب قبائل پشاور میں بھی محفوظ نہیں ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عطاء اللہ خان نے کہاکہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ بڑھ رہی ہے جماعت اسلامی کے رہنما کے بیٹے کو شہید کیا گیا ہے۔ اندرون سندھ بھی حالات ٹھیک نہیں ہیں۔ یہ سندھ اسمبلیوں میں مستیاں نہ کریں اپوزیشن لیڈر محفوظ نہیں ہیں۔ ان کا لیڈر تو نازک ہے ہم نے کچھ کیا تو یہ برداشت نہیں کرسکیں گے۔ انہوں نے کہاکہ سندھ میں لوٹ مار، ڈکیتی، ٹارگٹ کلنگ کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ امن کمیٹی کی سرگرمیاں مشکوک ہیں۔سندھ میں گورنر راج لگایا جائے اس کے علاوہ کوئی حل نہیں ہے۔ محسن داوڑ نے شمالی وزیرستان میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کے معاملے پر بات کی اور کہاکہ سیکورٹی چیک پوسٹوں کے قرب و جوار میں لوگوں کی ٹارگٹ کلنگ ہورہی ہے ۔ وزیر دفاع پرویز خٹک سے کہنا چاہتا ہوں کہ اس کی وزارت اور اس کے ذیلی اداروں میں سزا اورجزا کا کوئی نظام ہے کیا کوئی مقامی کمانڈر سے پوچھ سکتا ہے وزیرستان کا امن خراب کیا جارہا ہے۔ اسلام آباد میں افغان سفیر کی بیٹی کو بلیو ایریا سے اٹھایا گیا اور ویرانے میں پھینک دیا گیا تحقیقات سوالیہ نشان ہیں۔ وزیر مملکت علی محمد خان نے کہاکہ ان معاملات پر سیاست نہ کی جائے تحقیقات ہورہی ہیں۔وزیر خوراک فخر امام نے کہاکہ اجلاس ہوگیا ہے کاٹن کی پانچ ہزار روپے فی من امدادی قیمت مقرر کی جارہی ہے پنجاب اور سندھ کپاس کی پیداوار کے اہداف حاصل نہ کرسکے۔ اس موقع پر شکور شاد بات کرنا چاہتے تھے محسن داوڑ نے کورم کی نشاندہی کردی کورم پورا نہ ہو نے پر اجلاس جمعہ تک ملتوی کردیا گیا۔