میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پی ٹی سی ایل نجی کمپنی اتصالات کے ہاتھوں یرغمال

پی ٹی سی ایل نجی کمپنی اتصالات کے ہاتھوں یرغمال

ویب ڈیسک
منگل, ۴ اگست ۲۰۲۰

شیئر کریں

پی ٹی سی ایل نجی کمپنی کے ہاتھوں یر غمال بن گئی۔ کمپنی کی نجکاری کے مرحلے میں محکمے کے 26 فیصد حصص حاصل کرنے والی اتصالات نے پی ٹی سی ایل کا مکمل انتظامی کنٹرول سنبھالنے کے بعدمن مانے فیصلے کرنے کے لیے پانچ بورڈ آف ڈائریکٹرز تعینات کر دیے۔ اتصالات کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تعداد حکومت پاکستان کے نمائندوں سے تجاوز کر گئی۔ اتصالات کے سی ای او حطیم دویدارکی انوکھی منطق پی ٹی سی ایل کو کروڑوں کا نقصان پہنچانے لگی۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی سی ایل میں ان دنوں 9بورڈ آف ڈائریکٹرز تعینات ہیں جن میں سے پانچ کا تعلق اتصالات سے ہے جس میں عبدالرحیم عبداللہ عبد الرحیم النوریانی،حطیم دویدار،ڈاکٹر کریم بینس،حشم عبداللہ القاسم،خلیفہ الشمسی شامل ہیں جبکہ حکومت پاکستان کی جانب سے تعینات کیے گئے ڈائریکٹر ز کی تعداد 4 بتائی جاتی ہے جس میں سابق کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی(موجودہ سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی) ،نوید کامران بلوچ،رضوان ملک،سید شباہت علی شاہ شامل ہیں۔ پی ٹی سی ایل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تعداد میں کمی کے باعث حالیہ دنوں میں محکمہ اتصالات کے من مانے فیصلے ادارے پر مکمل حاوی ہو چکے ہیں جس کے تحت اتصالات نامی کمپنی آہستہ آہستہ پی ٹی سی ایل پر قابض ہوتی دکھائی دیتی ہے۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اتصالات کی ناقص پالیسیوں کے باعث پی ٹی سی ایل گزشتہ کئی سالوں سے مسلسل نقصان برداشت کرنے پر مجبور ہے جبکہ محکمے کے مجموعی منافع میں بھی اربوں روپے کی کمی دیکھنے میں آئی ہے جس کی تصدیق پی ٹی سی ایل حکام کی جانب سے کر دی گئی ہے ۔اکثریتی حصص کی حامل حکومت پاکستان پی ٹی سی ایل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں بطور اقلیت شامل ہے اور کوئی بھی کردار ادا کرنے سے قاصر ہے ۔یہاں تک کہ شیئرز پرچیز ایگریمنٹ(SPA) کے تحت ریاست پاکستان پاکستان ٹیلی گرافس و ٹیلیفون کے بھرتی شدہ تمام سرکاری ملازمین کے حقوق و مراعات کی ضامن ہے لیکن اتصالات کے ناروا مظالم، جن کا سامنا دس سال سے پانچ ہزار سے زائد حاضر سروس ملازمین اور لگ بھگ چالیس ہزار پنشنرز کر رہے ہیں، کی مدد کرنے سے قاصر ہے اور پی ٹی سی ایل بورڈ آف ڈائریکٹرز میں اپنی عددی اکثریت کے بل بوتے پر عدالتی فیصلوں، حکومتی اقدامات کو جوتے کی نوک پر رکھتی ہے یہاں تک کہ 28؍جنوری 2020 کو پاکستان کے ایوان بالا نے پی ٹی سی ایل پنشنرز کے حق میں جو قرارداد منظور کر رکھی ہے اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے اس حوالے سے پی ٹی سی ایل /پی ٹی ای ٹی کو عملدرآمد کے لیے ہدایات بھی جاری کر رکھی ہیں لیکن اسی عددی اکثریت کے بل بوتے پر پی ٹی سی ایل ان پر قانونی طور پر دو ماہ کے دوران عملدرآمد میں دھڑلے سے انکاری ہے ۔ اتصالات نے ریاست پاکستان کے اندر ایک الگ ریاست قائم کر رکھی ہے جو نہ پاکستان کے آئین کو مانتی ہے نہ ہی اعلیٰ عدالتوں کے فیصلوں کا احترام کرتی ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں