محکمہ زراعت، سسٹم سرغنہ رئیل اسٹیٹ میں اربوں کا سرمایہ کارنکلا
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) محکمہ زراعت سندھ کے سسٹم سرغنہ کا حیدرآباد میں رئیل اسٹیٹ میں اربوں روپے سرمایہ کاری کرنے کا انکشاف، حاجی امداد میمن کے فرنٹ مینونںنے تعمیراتی منصوبے شروع کئے،اسد میمن نامی بلڈر نے حاجی امداد میمن کے کالے دھن کو رئیل اسٹیٹ کے ذریعے سفید کیا، سندھ حکومت بدعنوان افسر کے خلاف کارروائی کرنے سے گریزاں، تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت سندھ میں سالوں سے نافذ سسٹم کے سرغنہ حاجی امداد میمن کی جانب سے حیدرآباد میں ریئل اسٹیٹ میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کا انکشاف ہوا ہے، ذرائع کے مطابق حاجی امداد میمن نے عزیز و اقارب و دوستوں کے ناموں پر قاسم آباد میں اربوں روپے کے پلاٹس، زمین اور فلیٹس خریدے، ذرائع کے مطابق حاجی امداد میمن کے آبائی شہر سے تعلق رکھنے والے بلڈر اسد میمن نے حاجی امداد میمن کے کالے دھن کو سفید کیا، ذرائع کے مطابق اسد میمن نے حاجی امداد کے کالے دھن سے قاسم آباد میں تعمیراتی منصوبوں کا آغاز کیا تھا، تعمیراتی منصوبوں کے تمام معاملات اسد میمن دیکھتے تاہم پس پردہ حاجی امداد میمن تھے، ذرائع کے مطابق حاجی امداد نے قاسم آباد میں مختلف تعمیراتی منصوبوں میں پارٹنرشپ کے بنیاد پر سرمایہ کاری کی اور اکثر ہاؤسنگ اسکیموں میں کروڑوں روپے پلاٹس کے فائلیں بے نامی کرکے خریدی گئیں، واضع رہے کہ حاجی امداد میمن اس وقت ڈائریکٹر جنرل بجٹ اینڈ اکاؤنٹس کے عھدے پر براجمان ہے اور کرپشن، غیرقانونی بھرتیوں سمیت دیگر سنگین الزامات میں نیب اور اینٹی کرپشن میں جاری تحقیقات میں زیر تفتیش ہیں ، ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر جنرل واٹر مینجمنٹ ندیم شاہ، ایس او بجٹ اصغر گھانگھرو اور ذوالفقار قریشی نامی ملازم حاجی امداد سسٹم کے ذریعے کروڑوں روپے کی وصولیاں کرتے ہیں۔