باجوڑ میں دھماکا، سابق سینیٹر ہدایت اللہ سمیت 5 افراد جاں بحق
شیئر کریں
باجوڑ میں ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 5ہوگئی، جن میں سابق سینیٹر ہدایت اللہ بھی شامل ہیں۔دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کی لاشیں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال خار منتقل کردی گئی ہیں۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے باجوڑ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے تمام پہلوؤں سے تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) بخت منیر کے مطابق دھماکے میں سابق سینیٹر ہدایت اللہ سمیت 5 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ڈی ایس پی بخت منیر کے مطابق دھماکا ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا، جس میں سابق سینیٹر کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ڈی ایس پی کے مطابق ہداہت اللہ پی کے 22 میں اپنے بھتیجے کی انتخابی مہم کے لیے ڈمہ ڈولہ گئے تھے ، انتخابی مہم کے بعد خار واپسی پر سابق سینیٹر کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔یاد رہے کہ ہدایت اللہ سابق ایم این اے حاجی بسم اللہ خان کے بیٹے اور سابق گورنر شوکت اللہ کے بھائی تھے ۔ ہدایت اللہ 2012ء سے 2018ء اور 2018ء سے 2024ء تک آزاد حیثیت میں پارلیمان کے ایوان بالا (سینیٹ) کے رکن رہ چکے ہیں۔ہدایت اللہ اس دوران اسٹینڈنگ کمیٹی برائے ہوا بازی کے چیئرمین اور نیکٹا کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے باجوڑ دھماکے کی مذمت کی اور سابق سینیٹر ہدایت اللہ سمیت 5 افراد کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کیا۔دوسری طرف سابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے باجوڑ دھماکے کی مذمت کی اور کہا کہ ہدایت اللہ شریف النفس اور باوقار پارلیمنٹرین تھے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہدایت اللہ ہمیشہ علاقے کی فلاح وبہود اورملک کی خدمت کا جذبہ رکھتے تھے ۔