
خوراک کے متلاشی باپ سمیت درجنوں فلسطینی شہید
شیئر کریں
(غزہ میں اسرائیلی درندگی )
6 بچیوں کی بھوک کیلیے امدادی کیمپ جانے والے حسام وافی پر یہودی فوج نے فائرنگ کردی
بے گھر درجنوں نہتے افراد کو اس وقت نشانہ بنایا گیا ،جب وہ امریکی امداد کے منتظر تھے ،حکام
جنوبی غزہ کے ناصر اسپتال میں ماتم کا سماں تھا جب درجنوں افراد ایک باپ، حسام وافی، کی لاش پر بین کرتے نظر آئے، جو اپنے بچوں کے لیے خوراک لینے گیا تھا لیکن اسرائیلی فائرنگ کا نشانہ بن گیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق چھ بچیوں کے باپ حسام وافی کو اس وقت شہید کیا گیا جب وہ اپنے بھائی اور بھتیجے کے ہمراہ جنوبی شہر رفح میں ایک امدادی مرکز سے آٹا لینے گیا۔ فلسطینی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق، اس واقعے میں 31 افراد جاں بحق ہوئے۔حسام کی والدہ نہلہ وافی نے روتے ہوئے کہاکہ وہ اپنی بیٹیوں کے لیے روٹی لینے گیا تھا، لاش بن کر واپس آیا۔ناصر اسپتال کے صحن میں حسام کی بیوہ اور ننھی بیٹیوں کو دلاسہ دینے کی کوشش کی جا رہی تھی، جن کا مستقبل اب یتمی اور بھوک کے سائے میں ہے۔فلسطینی حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ امداد لینے والے نہتے شہریوں پر اسرائیل کی طرف سے ڈرون حملہ کیا گیا، جو انسانی حقوق کے عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں امریکی امداد کے منتظر بیگھر افراد پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 24 فلسطینی شہید جبکہ بیشتر زخمی ہوگئے۔عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں شہری دفاع کے حکام نے بتایا کہ منگل کی صبح جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں فائرنگ کے واقعات میں 24 بے گھر فلسطینی شہید ہوگئے۔غزہ میں وزارتِ صحت نے بتایا کہ فائرنگ کے ان واقعات میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے۔اسرائیل فوج کی جانب سے امداد لینے والے فسطینیوں پر فائرنگ کی تصدیق کی گئی ہے، اسرائیلی حکام کے مطابق انہوں ان فوجیوں کی شناخت کرلی جو ان واقعات میں ملوث ہیں۔