میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ خوراک ، اربوں روپے کی 14 ترقیاتی اسکیمیں غیر معیاری قرار

محکمہ خوراک ، اربوں روپے کی 14 ترقیاتی اسکیمیں غیر معیاری قرار

ویب ڈیسک
منگل, ۴ جون ۲۰۲۴

شیئر کریں

محکمہ خوراک سندھ کی اربوں روپے کی 14 ترقیاتی اسکیمیں غیر معیاری قرار۔ پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ کے مانیٹرنگ اینڈ ایولیوشن سیل نے قلعہ کھول دی۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق حکومت سندھ کے پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کے مانیٹرنگ اینڈ ایولیوشن سیل نے صوبے کے تمام محکموں کے ترقیاتی منصوبوں کے متعلق رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق محکمہ خوراک کی بدین میں گندم ذخیرہ کرنے 63 کروڑ 40 لاکھ کی اسکیم کا ترقیاتی کام غیر مطمئن قرار دیا گیا ہے۔ اسی طرح میرپورخاص۔ قمبر شہدادکوٹ۔ جیکب آباد۔ مٹیاری۔ کشمور اور لاڑکانہ میں بھی گندم ذخیرہ کرنے کے لئے اوپن پلیٹ فارم کی تعمیر کی 3 ارب 60 کروڑ روپے کی ترقیاتی اسکیموں کو غیر معیاری یا غیر مطمئن قرار دیا گیا ہے۔ جبکہ گندم کی حفاظت کے سیکیورٹی ٹاور کی تعمیر۔ ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر کی آفیس اور رہائشگاہ کی مٹیاری۔ حیدرآباد۔ بدین اور ٹنڈو محمد خان میں ایک ارب 64 کروڑ روپے کی 4 ترقیاتی اسکیموں کے تعمیراتی کام کو غیر مطمئن قرار دیا گیا ہے۔ مانیٹرنگ اینڈ ایولیوشن سیل نے سال 2021 کی دو۔ سال 2022 کی 11 اور سال 2023 کی ایک اسکیم کے ترقیاتی کام غیر مطمئن قرار دیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی گزشتہ حکومت سندھ میں وصولی کے معاملات پر اختلافات کے باعث محکمہ خوراک صدر آصف زرداری کے قریبی ساتھی ہری رام کشوری سے واپس لے کر مکیش کمار چاولہ کے حوالے کیا گیا۔ وزیراعلی سندھ مراد شاھ کے قریب سمجھے جانے والے مکیش چاولا نے محکمہ خوراک میں وصولی میں تو اضافہ کیا لیکن محکمے کی ترقیاتی کاموں میں غیر معیاری کام کروائے جس کے باعث اربوں روپے کی گندم بارشوں میں خراب ہونے کا خدشہ ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں