میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پی ٹی آئی چھوڑنے والوں کا علیحدہ گروپ بنانے کا فیصلہ

پی ٹی آئی چھوڑنے والوں کا علیحدہ گروپ بنانے کا فیصلہ

ویب ڈیسک
اتوار, ۴ جون ۲۰۲۳

شیئر کریں

ن لیگ،پیپلزپارٹی کی سیاسی حکمت عملی میں ٹکرائو
پی ٹی آئی سے راہیں جدا کرنے والے سیاستدانوں کیلئے اگلا سیاسی لائحہ عمل طے کرنا مشکل ہوگیا انتہائی باخبر ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی چھوڑنے والے سیاسی رہنمائوں کے متعلق پی ڈی ایم قیادت کا خیال ہے کہ انہیں ایک علیحدہ گروپ کے ذریعے متبادل سیاسی بندوبست کے طورپر استعمال کیا جائے گا پی ڈی ایم میں شامل دو بڑی جماعتوں (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی پی ٹی آئی چھوڑنے والے ارکان کے متعلق الگ الگ اور ایک دوسرے سے متصادم حکمت عملی اختیار کرنے کی طرف مائل ہوگئے ہیں جس سے پی ڈی ایم اتحاد میں باہمی اعتماد کی کمی پیدا ہوگئی ہے ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی سے راہیں جدا کرنے والے تمام ارکان اسٹیبلشمنٹ کے زیر اثر ایک الگ گروپ کے ذریعے مرکز میں ایک ایسی جماعت کا ساتھ دیں گے جسے حکومت میں لانا مقصود ہوگا اس منصوبے کی بھنک نواز لیگ کے لئے پریشانیاں پیدا کرنے کا باعث بن رہی ہیں واضح رہے کہ آصف زرداری نے اپنے سیاسی مقاصد اور مستقبل کی حکومت کیلئے پی ٹی آئی چھوڑنے والوں پر اپنی نگاہیں مرکوز کر رکھی ہیں دوسری طرف اسی منصوبے کے عین مطابق پی ٹی آئی چھوڑنے والے سابق ارکان نے کسی جماعت کا حصہ بننے کے بجائے ایک علیحدہ گروپ بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کیلئے جہانگیر ترین اور علیم خان سرگرم ہوچکے ہیں۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کرنے والے پنجاب اسمبلی کے سابق ارکان نے اپنا الگ گروپ بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں سابق وزیر داخلہ کرنل ریٹائرڈ ہاشم ڈوگر اور سابق صوبائی وزیر تعلیم مراد راس متحرک ہوگئے ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے سابق اراکین اسمبلی سے رابطے شروع کردیے ہیں۔سابق وزیر داخلہ کرنل (ر) ہاشم ڈوگر نے کہا ہے کہ ایک بڑا گروپ آج اکٹھے چلنے کا اعلان کرے گا۔ ہم لوگ کبھی ن لیگ اور پی ڈی ایم کے بیانیے کا ساتھ نہیں دے سکتے۔ ہم دیکھیں گے کہ سیاست کس کروٹ بیٹھے گی۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اور اس کے کارکن بے یار و مددگار نہیں ہو سکتے۔ ہم فوج مخالف بیانیے کے خلاف ہیں، مگر پی ڈی ایم کے ساتھ نہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں