میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پہلگام واقعہ ،بی جے پی اور کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ گتھم گتھا

پہلگام واقعہ ،بی جے پی اور کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ گتھم گتھا

ویب ڈیسک
اتوار, ۴ مئی ۲۰۲۵

شیئر کریں

 

مشرقی پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ چرن جیت سنگھ چنی نے بالاکوٹ سرجیکل اسٹرائیکس کا ثبوت طلب کرلیا
کانگریس دہشت گردوں اور پاکستانی فوج کو آکسیجن فراہم کر رہی ہے ، بی جے پی ترجمان کا جوابی وار

پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارت میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ آپس میں گتھم گتھا ہوگئے ۔تفصیلات کے مطابق کانگریس رہنما مشرقی پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ چرن جیت سنگھ چنی نے بالاکوٹ سرجیکل اسٹرائیکس کا ثبوت طلب کرلیا، سردار چرن جیت سنگھ چنی نے کہا کہ آج تک بالاکوٹ سرجیکل اسٹرائیکس کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ پاکستان میں کہاں حملے ہوئے ؟ کہاں لوگ مارے گئے ؟سردار چرن جیت سنگھ چنی نے کہا کہ کیا اگر ہمارے ملک میں بم گرے تو ہمیں پتہ نہیں چلے گا؟ 2019میں کہیں کچھ نہیں ہوا،کہیں کوئی حملہ نہیں ہوا۔بی جے پی نے جوابی کارروائی کے طور پر کانگریس ورکنگ کمیٹی کو پاکستان ورکنگ کمیٹی قرار دے دیا، ترجمان بی جے پی سمبت پترا نے الزام لگایا کہ کانگریس دہشت گردوں اور پاکستانی فوج کو آکسیجن فراہم کر رہی ہے ۔بی جے پی کے قومی ترجمان شاہنواز حسین نے کانگریس کو پاکستان پرست پارٹی قرار دے دیا۔یاد رہے کہ پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد سے بھارت میں اندرونی سطح پر مودی سرکار کے ماضی کے فالس فلیگ آپریشن پر بھی سوالات اٹھ رہے ہیں، مخالفین کا کہنا ہے کہ ریاست بہار میں انتخابات جیتنے کے لیے مودی سرکار نے پہلگام ڈرامہ رچایا ہے ۔واضح رہے کہ 22 اپریل کو پہلگام میں مقامی سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے بے جا الزام تراشی اور اشتعال انگیزی کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور سفارتی عملے کو 30 اپریل 2025 تک بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی تھی، اس کے علاوہ بھی مودی سرکار نے پاکستان کے حوالے سے کئی جارحانہ فیصلے کیے ، جن میں پاکستانیوں کے ویزوں کی منسوخی بھی شامل ہے ۔پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے جوابی اقدامات کرتے ہوئے بہترین سفارتی حکمت عملی کو اختیار کیا، اور بھارت کے سفارتی عملے کو بھی 30 افراد تک محدود کر دیا گیا تھا، قومی سلامتی کمیٹی نے واضح کیا تھا کہ پانی پاکستان کی لائف لائن ہے ، پانی بند کیا گیا تو پاکستان اسے جنگ تصور کرے گا۔جنوبی ایشیا میں دو ایٹمی قوتوں کے درمیان کشیدگی سے دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ، پاکستان نے اقوام متحدہ میں جعفر ایکسپریس حملے کا االزام علاقائی حریف پر عائد کیا ہے ، اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے پہلگام حملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کو قبول کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا، تاہم بھارت کی جانب سے امن کے لیے اقدامات کے بجائے روایتی ہٹ دھرمی کا سلسلہ برقرار ہے ۔امریکی وزیر خارجہ اور اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے دونوں ملکوں پر کشیدگی میں کمی لانے پر زور دیا ہے ، تاہم بھارت اپنی روایتی ہٹ دھرمی رکھے ہوئے ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں