دنیا بھر میں لاک ڈاؤن نرم ،جرمنی میں گرجا گھر، چین میں سیاحتی مقامات بھی کھلنے لگے
شیئر کریں
کورونا وائرس کا شکار ممالک سپین اور جرمنی نے لاک ڈائون میں نرمی کا اعلان کر دیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ا سپین میں لاک ڈائون میں مشروط نرمی کا اعلان کیا گیا ۔ سرکاری اعلان کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ میں لوگوں کو ماسک لگانا لازمی ہو گا جبکہ حکومت شہریوں میں مفت ماسک تقسیم کرے گی۔حکومت کی جانب سے پبلک ٹرانسپورٹ انتظامیہ کو 60 لاکھ ماسک دیے جائیں گے اور اضافی 70 لاکھ ماسک مقامی انتظامیہ میں تقسیم ہوں گے ۔جرمنی کی جانب سے بھی اپنے صوبے زاکسن ان ہالٹ میں لاک ڈاون میں نرمی کر دی گئی اور زاکسن ان ہالٹ میں اب 5 افراد کو اکٹھے ہونے کی اجازت ہو گی۔ زارلانڈ صوبے کی حکومت نے 800 اسکوائر میٹر کی پابندی ختم کرنے کا اعلان کر دیا اور 20 اسکوائر میٹر کے حساب سے دکان و کاروبار دوبارہ کھولنے کی اجازت دے دی۔ اسی طرح جرمنی میں گرجا گھروں کو عبادت گزاروں کے لیے اپنے دروازے کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے تاہم اس حوالے سے اہم قوانین بنائے گئے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حکام کے ساتھ کئی ہفتوں کے مذاکرات کے بعد مذہبی رہنمائوں نے کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کے لیے سخت قوانین متعارف کروادیے ۔گرجا گھروں میں لوگوں کی تعداد کو محدود رکھا جائے گا اور لوگوں کو کم از کم 6 فٹ دور رہنا ہوگا۔ عقیدت مندانہ گانے گانا منع ہوگا اور کمیونیئن کے وقت پادری کا ماسک پہننا ضروری ہوگا۔ملک میں یہودی اور مسلمان مذہبی رہنما بھی اپنی اپنی عبادت گاہوں کے لیے صفائی کے خصوصی قانون بنا رہے ہیں۔یاد رہے کہ مارچ میں ابتدائی طور پر مذہبی رہنمائوں نے حکومت کے لاک ڈان کی حمایت کی تھی تاہم بعد میں انھوں نے یہ سوال اٹھانا شروع کر دیا کہ اگر دکانیں کھل سکتی ہیں تو عبادت گاہی کیوں نہیں؟اطلاعات کے مطابق فرانس میں 11 مئی سے لاک ڈاون نرم کرنے کا اعلان بھی کیا گیا ہے ، ملک بھر میں اسکول 11 مئی سے کھول دیے جائیں گے ۔ بیلجیئم نے بھی پیر سے لاک ڈاون میں نرمی کا ارادہ ظاہر کر دیا ہے۔ سعودی عرب کے دمام ریجن کے ضلع الاثیر سے جزوی طور پر کرفیو اٹھانے کا اعلان کیا گیا ہے ۔اسی طرح متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظہبی میں شاپنگ مالز کو محدود تعداد میں گاہکوں کے لیے کھول دیا گیا ہے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ملک میں گذشتہ ایک ماہ سے کورونا وائرس کی وبا کے پھیلا کی روک تھام کے لیے مختلف اقدامات کیے گئے تھے اور ان پابندیوں میں بتدریج کمی کی جا رہی ہے ۔تھائی لینڈ میں کورونا وائرس کے حوالے سے لگائی گئی پابندیوں میں نرمی کے ساتھ ساتھ متعدد کارروباروں بشمول مارکیٹوں، حجام کی دکانوں، اور کچھ کھیلوں کے مقامات کو کھولے جانے کی اجازت دے دی گئی ہے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق ریسٹورانٹوں میں سماجی دوری کے سخت قوانین لاگو کیے گئے ہیں اور گاہکوں کے درمیان میں پلاسٹک کی دیوار ہونا لازمی ہے ۔دوسری طرف چین میں کاروبار کے ساتھ تفریحی مقامات بھی کھل رہے ہیں۔ چینی باشندے اپنے ملک میں سیاحتی مقامات کا دوبارہ رخ کر رہے ہیں۔ چین میں ان دنوں پانچ روزہ چھٹیاں جاری ہیں۔ اس دوران دو دنوں کے اندر ڈیڑھ ملین سے زائد افراد بیجنگ کے دو مرکزی پارکس گئے ۔غیرملکی خبررساں اادارے کے مطابق شنگھائی میں بھی سیاحتی مقامات پر ایک ملین سے زائد افراد جا چکے ہیں۔ یہ پیش رفت چین میں کورونا وائرس کی وبا کے باعث عائد پابندیوں کے خاتمے کے بعد دیکھی گئی۔ چینی حکام نے البتہ بتایا ہے کہ تفریحی مقامات پر معمول سے تیس فیصد کم افراد جا رہے ہیں۔ نئے کورونا وائرس کی وبا پچھلے سال کے اختتام پر چینی شہر ووہان سے شروع ہوئی تھی۔