ضلع کورنگی ،ڈائریکٹر سلیم کی تجاوزات مافیا سے کروڑوں کی کمائی
شیئر کریں
( رپورٹ جوہر مجید شاہ) محکمہ انسداد تجاوزات کے ایم سی ضلع کورنگی کے ڈائریکٹر سلیم رضا اور انکی کماؤ پوت ٹیم جن میں جاوید نامی کلرک جو کہ خود کو انسپکٹر کہلاتا ہے عرصہ 20 سال سے شاہ فیصل ٹاؤن میں براجمان ہے نور الامین 5 گریڈ کے ایم سی لیز کا ملازم ہے خود کو انسپکٹر کہتے ہوئے وصولیوں کا بازار سجا رکھا ہے نعمان 2 گریڈ کا چپراسی ہے اور خود کو انسپکٹر کہتے ہوئے علاقے بھر کو تاراج کر رکھا ہے جبکہ ندیم اختر جو کہ گریڈ 17کا افسر ہے اسے شاہ فیصل ٹاؤن کا کچھ علاقہ اور ماڈل زون میں تجاوزات کا نیٹ ورک سنبھالتے ہوئے وصولیوں کا بازار سجانے کا گرین سگنل دے رکھا ہے جبکہ مزکورہ سرکاری ہرکارے کے ایم سی بلڈنگ میٹریل کے نام پر بھی صارفین پر ڈاکہ زن ہیں اور اس مد میں بھی شہریوں کی جیبوں پر لاکھوں کا بوجھ ڈالتے ہیں ندیم اختر کا ‘ شاہ فیصل ٹاؤن اور ماڈل زون میں راج و سکہ چلتا ہے مزکورہ سرکاری مافیا نے شاہ فیصل سمیت پورے ضلع کو نجی ریاست میں تبدیل کردیا ہے ادھر شاہ فیصل ٹاؤن سمیت لانڈھی کورنگی ماڈل زون کی تمام سڑکیں فٹ پاتھ راؤنڈ اباوٹ چورنگیاں قبضہ مافیا کو بطور ہفتہ ماہانہ لاکھوں کروڑوں روپے بھتہ وصولی کے عوض فروخت کردی گئیں ہیں ماہانہ کروڑوں کی غیر قانونی آمدنی بغیر سرکاری ٹیکس ادائیگی کا دھندا دھڑلے سے جاری ہے کروڑوں روپے ٹھکانے مگر حیرت انگیز طور پر شاہ فیصل ٹاؤن سمیت دیگر ٹاؤن انتظامیہ و متعلقہ کمشنریٹ سسٹم کی مکمل مجرمانہ خاموشی و چشم پوشی نے انکے فرائض و اختیارات پر سوالات کھڑے کر دئے ہیں جبکہ علاقہ مکینوں سمیت مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں و شخصیات نے اس گورکھ دھندے کو منصب و عہدوں کے مطابق سب کو غیرقانونی آمدنی میں برابر کا حصے دار قرار دے دیا ادھر شہریوں کا کہنا ہے کہ قبضہ مافیا کی سرکشی نے ایک جانب ضلع بھر کے علاقہ مکینوں کو انکے بنیادی حقوق سے محروم کردیا ہے بلکہ شہریوں سے انکے بنیادی حقوق بھی چھین لے گئے ہیں جن میں قابل ذکر انسانی حقوق کیساتھ قانونی و آئینی حقوق بھی چھین لئے گئے ہیں شہریوں کا مزید کہنا ہے کہ یہاں پیدل چلنے سے لیکر گاڑی و موٹر سائیکل سوار و ایمرجنسی سروسز کیلئے بھی پورا ضلع کورنگی کا علاقہ نو گو ایریا بنا دیا گیا ہے محض شاہ فیصل کالونی ایک نمبر ناتھا خان گوٹھ تا ایک نمبر ٹنکی جبکہ تین نمبر چورنگی تا پونے تین نمبر تک منٹوں کا سفر گھنٹوں میں تبدیل ہو گیا ہے علاقہ مکینوں کو شدید زہنی اذیت کیساتھ پیٹرول، ڈیزل کی مد میں بھی دگنا مالی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے جبکہ مریض تیمار دار اور ایمرجنسی سروسز جن میں ایمبولینس فائر بریگیڈ پولیس رینجرز و دیگر سرویز کا گزرنا بھی محال ہوگیا ہے جبکہ مریضوں کی زندگیاں قبضہ مافیا کی مرہون منت ہیں کئی ایمبولینس اور مریض زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں کیونکہ منٹوں کا سفر گھنٹوں میں بدل گیا ہے علاقہ مکینوں نے قبضہ مافیا کے سرپرستوں کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کا مطالبہ کردیا ڈائریکٹر کورنگی محکمہ انسداد تجاوزات کے ایم سی سلیم رضا اس غیرقانونی پٹہ سسٹم اور لین دین کے سرغنہ ہیں انکے ہمراہ دیگر سرکاری لبادے میں فرائض منصبی اور اختیارات کے سوداگروں میں قابل ذکر افراد میں نور الامین خود کو لینڈ و انکروچمنٹ انسپیکٹر ظاہر کرتا ہے نعمان نامی شخص محض 2 گریڈ کا چپراسی ہے اور خود کو انسپیکٹر بتا کر تجاوزات کو بڑھاوا دیتے ہوئے جیب گرم کرتا ہے جاوید کلرک ہے خود کو لینڈ انکروچمنٹ انسپیکٹر کہلاتا ہے ندیم اختر افسر بن کر دیے گئے علاقوں سے وصولیوں کی تاریخ رقم کر رہا ہے مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ مئیر کراچی ‘ ڈپٹی مئیر کراچی ‘ کمشنر کراچی سئنیر ڈائریکٹر محکمہ انسداد تجاوزات سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔