میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ڈی سی لاہور نے عورت مارچ پر پابندی لگادی

ڈی سی لاہور نے عورت مارچ پر پابندی لگادی

ویب ڈیسک
هفته, ۴ مارچ ۲۰۲۳

شیئر کریں

ڈپٹی کمشنر لاہور نے سیکیورٹی خدشات کے سبب عورت مارچ کے انعقاد کی درخواست مسترد کردی جس کے خلاف عورت مارچ انتظامیہ نے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔ عورت مارچ کی آرگنائزنگ کمیٹی نے 8 مارچ کو ناصر باغ لاہور کے قریب مارچ کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے ڈی سی کو درخواست دی گئی۔ڈپٹی کمشنر لاہور نے جماعت اسلامی کے حیا مارچ اور دیگر تنظیموں کے احتجاج کے باعث عورت مارچ انتظامیہ کو ناصر باغ، ایوان اقبال، الحمرا اور مال روڈ پر مارچ کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے۔سول سوسائٹی، خواتین کی نمائندہ مختلف این جی اوز اور ٹرانس جینڈر کمیونٹی نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر لاہور میں عورت مارچ کے انعقاد کی اجازت کے لیے درخواست دی تھی اور اب منتظمین کا کہنا ہے عورت مارچ ان کا آئینی حق ہے اور وہ اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) رافعہ حیدر نے سیکیورٹی خدشات، مارچ کے دوران متنازع پلے کارڈز اورنعروں اور اسی روز جماعت اسلامی کی خواتین کی طرف سے مال روڈ پر حیا مارچ کے شرکا کے ساتھ تصادم کے خدشات کی وجہ سے عورت مارچ انتظامیہ کی درخواست مسترد کی ہے۔ڈی سی لاہور رافعہ حیدر نے بتایا کہ سیکیورٹی اداروں کی رپورٹس کے مطابق عورت مارچ کے حوالے سے کافی تھریٹ الرٹس ہیں اس لیے درخواست مسترد کی گئی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ عورت مارچ کے دوران لگائے جانے والے متنازع نعروں اور مارچ کے دوران متنازع بینرز اور پلے کارڈز کی نمائش کی وجہ سے عام شہریوں سمیت مختلف مذہبی جماعتوں کی طرف سے شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق ایک مذہبی جماعت نے عورت مارچ کو ہر قیمت پر روکنے کا بھی پروگرام بنا رکھا ہے جس سے شہر میں امن و امان کی صورت حال خراب ہوسکتی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں