میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ ایگریکلچرزرعی فارم ہائوسزنجی افرادکے حوالے ہونے کاانکشاف

محکمہ ایگریکلچرزرعی فارم ہائوسزنجی افرادکے حوالے ہونے کاانکشاف

ویب ڈیسک
جمعه, ۴ مارچ ۲۰۲۲

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) محکمہ ایگریکلچر ایکسٹینشن کے فارم بھی افراد کے حوالے ہونے کا انکشاف، اڈیرو لال، گولاڑچی، کوٹ غلام محمد اور گھوٹکی کے فارم ہائوسز کی اربوں روپے کی زمین پر قبضے، ڈائریکٹر جنرل ایکسٹینشن نے آنکھیں بند کرلیں، فارم ہائوسز ٹرائلز اور آمدنی حاصل کرنے کیلئے قائم کئے گئے تھے، تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت کے ایگریکلچر ایکسٹینشن ونگ کے زرعی فارم ہائوسز نجی افراد کے حوالے ہونے کا انکشاف ہوا ہے، روزنامہ جرات کو ملنے والی معلومات کے مطابق محکمہ زراعت کے شعبہ ایگریکلچر ایکسٹینشن ونگ کے سندھ مختلف اضلاع میں فارم ہائوسز قائم کئے گئے تھے جن کا کل رقبہ 4 ہزار ایکڑ کے لگ بھگ ہے، فارم ہائوسز مختلف اجناس کے ٹرائل لگا کر آمدنی پیدا کرنے کیلئے قائم کئے گئے تھے اور وہ آمدنی محکمہ زراعت پر خرچ ہونی تھی تاکہ محکمہ خودمختار ہوسکے لیکن گزشتہ 10 سالوں محکمہ زراعت فارم ہائوسز سے بڑی آمدنی حاصل نہ کر سکا اور فارم ہائوسز پر نجی افراد نے کاشت کرنا شروع کردی ہے، ذرائع کے مطابق اڈیرو لال، گولاڑچی ،گھوٹکی اور کوٹ غلام محمد میں اربوں روپے کی محکمہ ایگریکلچر ایکسٹینشن کی زمین پر نجی افراد کے قبضے ہیں اور ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن ہدایت اللہ چھجڑو نے آنکھیں بند کرلی ہیں، ذرائع کے مطابق فارم ہائوسز پر فیلڈ اسسٹنٹس کے نام پر سینکڑوں گھوسٹ ملازم بھی بھرتی کئے گئے، ذرائع کے محکمہ زراعت کے اعلیٰ افسران نے ملی بھگت کرکے فارم ہائوسز کو نجی افراد کے حوالے کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں