سینیٹ انتخابات میں حکومت کو بڑی ناکامی ،گیلانی کامیاب حفیظ شیخ کو شکست
شیئر کریں
پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کے امیدوار سابق وزیر اعظم اور پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی جنرل سیٹ پر حکومتی امیدوار حفیظ شیخ کو شکست دیکر کامیابی حاصل کر لی ، تحریک انصاف کی امیدوار فوزیہ ارشد نے خواتین کی نشست پر مسلم لیگ (ن) کی امیدوارفرزانہ کوثر شکست دی۔ بدھ کو ریٹرننگ افسر کے مطابق سینٹ انتخابات کیلئے قومی اسمبلی میں340 ووٹ کاسٹ ہوئے جن میں سے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے 169 ووٹ حاصل کیے جبکہ حکومتی امیدوار حفیظ شیخ نے 164 ووٹ حاصل کیے اور اس طرح یوسف رضا گیلانی حفیظ شیخ کو پانچ ووٹوں سے شکست دیکر اسلام اٰباد سے سینیٹر منتخب ہوگئے۔ ریٹرننگ افسر کے مطابق 7 ووٹ مسترد ہوئے۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی جنرل نشست پر قومی اسمبلی میں ووٹنگ ہوئی جس میں اپوزیشن امیدوار سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کامیاب قرار پائے ،حکومت کی جانب سے دوبارہ ووٹنگ کرائی گئی تاہم دوبارہ ووٹنگ میں بھی یوسف رضا گیلانی کامیاب قرار پائے۔اسلام آباد سے خواتین کی نشست پر ن لیگ کی فرزانہ کوثر اور تحریک انصاف کی فوزیہ ارشد کے درمیان مقابلہ تھا،اس مقابلے میں تحریک انصاف کی فوزیہ نے ارشد نے 174 ووٹ حاصل کیے اور سینیٹر منتخب ہوئیں۔مسلم لیگ (ن)کی فرزانہ کوثر نے 161ووٹ لئے ہیں 5ووٹ مسترد ہوئے ، ریٹرننگ افسر کے مطابق ٹوٹل 340ووٹ کاسٹ ہوئے ۔یاد رہے کہ سینیٹ انتخابات کا سب سے دلچسپ اور بڑا معرکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی جنرل نشست پر تھا جہاں سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور وزیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ ایک دوسرے کے مدمقابل تھے۔ حکومتی اتحاد کے پاس 181 جبکہ اپوزیشن نشستوں پر موجود جماعتوں کے پاس 160 نشستیں تھیں۔قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی کے مولانا عبدالاکبرچترالی کے سوا تمام 340 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیے۔ دوسری جانب حکومت نے سینیٹ انتخابات میں یوسف رضا گیلانی کی جیت کو چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط ڈاکٹر شہباز گِل نے کہاکہ غیر حتمی طور پر 7 ووٹ مسترد ہوئے ہیں اور 5 ووٹ کا فرق ہے۔انہوں نے اعلان کیا کہ ابھی اس نتیجہ کو چیلنج کریں گے۔ علاوہ ازیںسندھ کے سینیٹ انتخابات میں پیپلز پارٹی نے مجموعی طور پر 7 نشستوں پر فتح حاصل کی جبکہ ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کے دو دو امیدوار کامیاب ہوئے اور جی ڈی اے کے امیدوار کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔پیپلز پارٹی کے جنرل نشستوں پر 5، ٹیکنو کریٹ پر 1 اور خواتین کی 1 نشست پر امیدوار کامیاب ہوئے، تحریک انصاف نے 1 جنرل، 1 ٹیکنو کریٹ جبکہ ایم کیو ایم نے 1 جنرل اور 1 خواتین کی نشست پر کامیابی حاصل کی۔اپوزیشن اپنی صفوں میں مکمل اتحاد قائم نہ رکھ سکی، تحریک لبیک کے 3 امیدواروں نے صرف ٹیکنو کریٹ پر اپنے امیدوار کو ووٹ دیا جبکہ ایم ایم اے کے فرد واحد رکن انتخابی عمل سے دور رہے۔اراکین سندھ اسمبلی کی تعداد کے لحاظ سے پیپلز پارٹی جنرل نشست پر 4 جبکہ ٹیکنو کریٹ اور خواتین کی نشست پر 1،1 نشست پر کامیابی حاصل کرسکتی تھی جبکہ اپوزیشن کے پاس 3 جنرل، 1 ٹیکنو کریٹ اور 1 خواتین کی نشست پر کامیابی کے لیے مطلوبہ ارکان پورے تھے۔تاہم منحرف ارکان کی تعداد بڑھنے کی وجہ سے پی ٹی آئی، ایم کیو ایم اور جی ڈی اے مجموعی طور پر 5 کے بجائے 4 نشستوں پر کامیابی حاصل کرسکے جبکہ پیپلز پارٹی ایک نشست کے اضافے کے بعد مجموعی طور پر 7 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی۔بدھ کو سندھ سے سینیٹ کی 11 نشستوں کے انتخابات کے لیے 167 ارکان نے حق رائے دہی استعمال کیا۔ سب سے پہلے خواتین، ٹیکنو کریٹ اور پھر جنرل نشستوں پر کاسٹ کیے گئے ووٹوں کی گنتی کی گئی۔جنرل نشست پر پیپلز پارٹی کے جام مہتاب حسین ڈھر، شیری رحمان، تاج حیدر، سلیم مانڈوی والا اور شہادت اعوان ایڈوکیٹ کامیاب ہوئے جبکہ جنرل سیٹ کی باقی 2 نشستوں پر تحریک انصاف کے فیصل واو?ڈا اور ایم کیو ایم کے فیصل سبزواری نے فتح حاصل کی۔ شیری رحمان اور فیصل سبزواری نے پہلی ہی گنتی میں کامیابی حاصل کی۔ فیصل سبزواری کو ایک ووٹ اضافی ملا۔دریں اثناء خیبر پختون خوا میں حکمران جماعت نے سینیٹ انتخاب کا معرکہ اپنے نام کرلیا۔کے پی کے میں سینیٹ کی 12نشستوں پر ہونے والے انتخاب میں 10نشستیں حکمران جماعت نے حاصل کرلیں۔ جنرل نشست پر پاکستان تحریک انصاف کے شبلی فراز، محسن عزیز، لیاقت ترکئی، فیصل سلیم، ذیشان خانزادہ کامیاب ہوئے اور 7 جنرل نشستوں میں سے پانچ حاصل کیں۔ دوسری جان دو جنرل نشستوں پر جے یو آئی ف کے عطاء الرحمن اور عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار ہدایت اللہ کامیاب ہوئے۔ٹیکنوکیٹ نشست پر پاکستان تحریک انصاف کے دوست محمد محسود اور ہمایوں خان کامیاب رہے اور خواتین کی نشست پر تحریک انصاف کی ثانیہ نشتر اور فلک ناز نے کامیابی حاصل کی۔ اقلیت کی نشست پی ٹی آئی کے گل دیب سنگھ نے جیت لی۔خیبرپختونخوا سے سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آئی کی شاندار کامیابی پر وزیر اعلی محمود کا کا کہنا تھا کہ ہمارے اراکین اسمبلی نے آج عمران خان کے سچے سپاہی ہونے کا عملی ثبوت دے دیا۔ اپوزیشن کی طرف سے بڑی لالچ دینے کے باوجود ہمارے اراکین پارٹی کے ساتھ کھڑے رہے اور ضمیر کا سودا نہیں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے اراکین پر اعتماد تھا جس پر وہ سو فیصد پورا اترے۔ ہمارے اراکین نے نہ صرف پارٹی کا ساتھ دیا بلکہ ضمیر کے سوداگروں کو بے نقاب بھی کردیا۔