سندھ حکومت کا غیر قانونی بھرتیوں کی تحقیقات کا حکم
شیئر کریں
(رپورٹ: علی کیریو) عدالت کے احکامات پرچیف سیکریٹری سندھ ممتاز علی شاہ نے صوبے کے تمام محکموں میں غیر قانونی بھرتیوں اور ضرورت سے زیادہ بھرتیوں کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، تمام محکموں کو 30 دن میں غیرقانونی بھرتیوں کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے گزشتہ ماہ چیف سیکریٹری سندھ ممتاز علی شاہ کو حکم جاری کیا کہ حکومت سندھ کے ہر محکمے میں جعلی، غیر قانونی اور ضرورت سے زیادہ بھرتیاں کرنے کی تحقیقات کی جائے۔ عدالت کے احکامات کے بعد چیف سیکریٹری سندھ نے پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کے چیئرمین، سیکریٹری بورڈ آف ریونیو، ایڈیشنل چیف سیکریٹریز،تمام محکموں کے سیکریٹریز، سندھ بھر کے ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو نوٹس ارسال کردیا ہے۔ چیف سیکریٹری نے تمام محکموں کو ہدایت کی ہے کہ غیرقانونی بھرتیوں کے حوالے سے فوری طور پر کمیٹیاں قائم کی جائیں، تمام محکموں کی کمیٹیاں 30 دن کے اندر اپنی تحقیقات مکمل کرکے سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن اینڈ کوآرڈینیشن ڈپارٹمنٹ کے سیکریٹری اور چیف سیکریٹری کے عدالتی معاون کے آفس میں جمع کروائی جائے۔ چیف سیکریٹری سندھ ممتاز علی شاہ نے حکومت سندھ کے تمام محکموں کے سیکریٹریز کو ہدایت کی ہے کہ غیر قانونی اور ضرورت سے زیادہ بھرتیوں کی تحقیقات کرنے کیلئے کمیٹی کے قیام کا نوٹیفکیشن 3 دن میں ارسال کیا جائے اور اس معاملے کو ترجیحی بنیادوں پر دیکھا جائے۔