ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک میں کورونا وائرس کے کیسز چھپانے کی باتوں کو یکسر مسترد کر دیا
شیئر کریں
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک میں کورونا وائرس کے کیسز چھپانے کی باتوں کو یکسر مسترد کرتے ہوئے واضح کیاہے کہ وائرس کے باعث اسکول بند کرنے کا فیصلہ صوبائی حکومت کا ہے ڈینگی سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی شروع کردی اور ڈینگی سمیت دیگر بیماریوں سے نمٹنے کے لیے قومی سطح پر ایک پروگرام لارہے ہیں،عوام خوف نہ پھیلائیں اور بلا ضرورت ماسک کے پیچھے نہ بھاگیں،کوئی غیر ضروری چیز نہ کریں، اگر آپ چین یا وباء سے متاثرہ ملک سے واپس آئے ہیں تو اپنے اٰپ پر نظر رکھیں، 14 دن میں اگر کوئی علامت نظر آئے تو 1166 پر رابطہ کریں،ملک میں بہت لوگوں کو نزلہ ہوتا ہے اس طرح افرا تفری پھیل جائیگی ،چینی شہر ووہان میں 20 طلبہ ہیں اور ہوبئی صوبے میں 1094 پاکستانی ہیں، ہم ان کے ساتھ رابطے میں ہیں اور چینی حکومت کے ساتھ مل کر ان کی فلاح کے لیے بہت کچھ کررہے ہیں ، طلبہ کو واپس لانے کے لیے چینی حکومت کے قوانین کا احترام کررہے ہیں، چین کی حکومت نے اپنے لوگوں پر بھی ایسی پابندیاں لگائی ہیں، چینی حکومت پابندیوں کو نرم کرے گی تو ہم اپنے لوگوں کو لائیں گے۔ بدھ کویہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی ظفر مرزا نے کہاکہ کرونا وائرس میں ابھی تک پاکستان میں تعداد بہت کم ہے،200 سے زیادہ سسپیکٹس کا ٹیسٹ کر چکے ہیں،مریض ریکور کر رہے ہیں،باہر سے آنے والے مسافروں کی سکرینگ کا عمل جاری ہے، ہماری تیاریاں مکمل ہیں،اس وقت اس سٹیج پہ وفاقی حکومت سکول بند کرنے کا فیصلہ نہیں کر رہے ۔ انہوںنے کہاکہ ڈینگی کے اوپر تیاری شروع کر دی ہے،نیشنل پروگرام لارہے ہیں جس پر صوبوں سے مشاورت کی ہے۔ انہوںنے کہاکہ کرونا وائرس سے پینک ہونا سب سے بڑا مسلہ ہے عوام ماسک کے پیچھے نہ بھاگیں۔ انہوںنے کہاکہ اگر آپ چین سے آئے ہیں تو آئسولیشن میں رہیں،ہر نزلہ زکام کو کرونا وائرس نہ سمجھیں۔ انہوںنے کہاکہ اپنے ہاتھوں کا بار بار دھوئیں،ہجوم والی جگہ پر نہ جائیں اگر آپکو زکام ہو۔ انہوںنے کہاکہ 620 ووہان میں جبکہ 1094 صوبہ میں طالب علم موجود ہیں۔ انہوںنے کہاکہ حکومت کی صحت کی بہترین کے لئے ویژن بڑی کلیئر ہے،پاکستان میں کرونا میسجز کی تعداد بہت کم ہے ۔ انہوںنے کہاکہ 200 سے زائد مشکوک مریضوں کے ٹیسٹ کر چکے ۔ انہوںنے کہاکہ ملک میں پانچ مریض ہیں اور ریکورکر رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ائیرپورٹ اور لینڈ روٹ پر سکریننگ کا موثر نظام رائج کیا۔ انہوںنے کہاکہ باہر سے آنے والے لوگوں کو بھی فالو کیا جا رہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں بہتری کی امید رکھنی چاہیے ،اس مرحلہ پر یہ نہیں کہہ رہے کہ سکول بند کر دیئے جائیں۔ انہوںنے کہاکہ صوبائی حکومتیں خودمختار ہیں وہ اپنے فیصلے بہتر سمجھ کر سکتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ڈینگی سے نمٹنے کے لئے تیاری کر رہے ہیں،اس مرتبہ ڈینگی کو قابو کرنے کی ایک بہتر طریقے سے کوشش کریں گے ۔ انہوںنے کہاکہ چین یا ایران سے آئے ہو تو 14 دن اپنے آپ پر گہری نظر رکھیں۔ انہوںنے کہاکہ ہاتھوں کو بار بار دھوئیں،ہجوم والی جگہوں پر نہ جائیں ۔ انہوںنے کہاکہ ووہان سے باہر پاکستانیوں کے وطن واپس آنے پر کوئی پابندی نہیں۔