![ججز کی تعیناتی بدنیتی پر مبنی،اسلام آباد کے وکلا کاآج ہڑتال کا اعلان](https://juraat.com/wp-content/uploads/2025/02/021542415515a41.jpg)
ججز کی تعیناتی بدنیتی پر مبنی،اسلام آباد کے وکلا کاآج ہڑتال کا اعلان
شیئر کریں
٭ تین ججز کی تعیناتی کو مسترد کرتے ہیں ،یہ ٹرانسفر عدلیہ میں تقسیم اور بدنیتی پر مبنی ہیں، وکلا بھرپور مخالفت کریںگے، اسلام آباد بار، ہائیکورٹ بار، ڈسٹرکٹ بار کے عہدیداروں کی پریس کانفرنس
٭کوئی وکیل کسی بھی عدالت میں پیش نہیں ہو گا،مشترکہ اجلاس کے بعد پاکستان بھر کے وکلا سے ساتھ دینے کی اپیل ، آج11بجے ڈسٹرکٹ کورٹ جی الیون میں ملک گیر کنونشن کے انعقاد کافیصلہ
(جرأت نیوز )اسلام آباد کے وکلا رہنماں نے کہا ہے ک ججز کے حالیہ تبادلے عدلیہ میں تقسیم اور بدنیتی پر مبنی ہیں، وکلا اس عمل کی بھرپور مخالفت کریں گی، آج(پیرکو) 11 بجے ڈسٹرکٹ کورٹ جی الیون میں ملک گیر کنونیشن منعقد کرنے جا رہے ہیں۔اسلام آباد بار کونسل، اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔چیئرمین اسلام آباد بار کونسل علیم عباسی ایڈووکیٹ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں اسلام ہائیکورٹ ڈسٹرکٹ اور ہائیکورٹ کے تمام نمائندے موجود ہیں، ہنگامی پریس کانفرنس کا مقصد،وزرات قانون نے تین ججز کی اسلام آباد میں ٹرانسفر کی، آج کے اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ وکلا برداری ان ٹرانسفر کو رد کرتی ہے، یہ ٹرانسفرز عدلیہ میں تقسیم اور بدنیتی پر مبنی ہیں، وکلا اس عمل کی بھرپور مخالفت کریں گی،آج11 بجے ڈسٹرکٹ کورٹ جی الیون میں ملک گیر کنونشن منعقد کرنے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں وکلا مکمل ہڑتال کا اعلان کرتے ہیں، آج کوئی وکیل کسی بھی عدالت میں پیش نہیں ہو گا، پاکستان بھر کے وکلا سے اپیل کی ہے آپ بھی ہمارا ساتھ دیں، صوبائی بار کونسل سے بھی اپیل کرتے ہیں آج کے احتجاج میں ہمارا ساتھ دیں۔علیم عباسی ایڈووکیٹ نے کہا کہ پاکستان کی تمام وکلا برداری سے اس متاثر ہو گی، ملک بھر کی بار ایسویشن اور بار کونسل سے مطالبہ کرتے ہیں آپ ہمارا ساتھ دیں، 10 فروری کے جوڈیشنل کمیشن اجلاس کی بھی مذمت کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن اجلاس بھی بدنیتی پر بلایا گیا، 26 آئینی ترمیم کے خلاف تمام درخواستوں کو فل فور سنا جائے۔ علیم عباسی ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ سولہ رکنی فل کورٹ پہلے آئینی ترمیم پر فیصلہ کرے، دس فروری کا اجلاس بدنیتی پر مبنی ہے اس اجلاس کو فل فوری منسوخ کیا جائے، یہ وکلا کی لڑائی نہیں یہ ملک میں رول آف لا اور عدلیہ کی آزادی کی لڑائی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ان سیاسی جماعتوں پر اعتماد نہیں ان لوگوں پر اعتبار نہیں ہے، چھبیسویں آئینی ترمیم کے خلاف جہدوجہد وکلا نے کرنی ہے، ہم اس حکومت وقت اور اس اتحاد کیساتھ اسٹبلشمنٹ کو باور کروانا چاہتے ہیں۔