بھارتی قابض افواج کی ریاستی دہشت گردی کشمیریوں کاعزم نہیں توڑسکتی، صدرمملکت ،وزیراعظم
شیئر کریں
صدر مملکت عارف علوی اور وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کا تنازعہ اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر سب سے پرانے حل طلب مسائل میں سے ایک ہے،بھارتی قابض افواج کی طرف سے جاری ریاستی دہشت گردی کشمیریوں کے عزم کو توڑ سکتی ہے اور نہ ہی ان کی جائز جدوجہد کو کمزور کر سکتی ہے،بھارتی اقدامات اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین بشمول چوتھے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہیں، پاکستان، اقوام متحدہ اور سب سے بڑھ کر کشمیری عوام کے ساتھ کیے گئے وعدوں کا احترام کرے، ہم کشمیریوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں،ان کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھیں گے ۔یوم ِ یکجہتی کشمیر 5 فروری 2023 ء کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوںنے کہاکہ ہم کشمیری عوام کے ناقابلِ تنسیخ حق ِ خود ارادیت کے حصول کیلئے ان کی جائز اور منصفانہ جدوجہد کیلئے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کے اظہار میں یوم ِ یکجہتی کشمیر منا رہے ہیں، اس موقع پر ہم بھارتی قبضے کے خلاف کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی دہائیوں پرانی مزاحمت میں بے لوث قربانیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔انہوںے کہاکہ ہم یہ دن عالمی برادری کی توجہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی طرف مبذول کرانے کے لیے مناتے ہیں جن میں یہ کہا گیا تھا کہ جموں و کشمیر کے تنازعے کا حتمی فیصلہ عوام کی مرضی کے مطابق اقوام ِمتحدہ کے زیر اہتمام آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصوابِ رائے کے جمہوری طریقے سے کیا جائے گا۔ صدر مملکت نے کہاکہ گزشتہ 75 سالوں سے بھارتی قابض افواج نے غیر قانونی طور پر بھارتی زیرِ قبضہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی کا راج مسلط کیا ہوا ہے اور لوگوں کو ڈرانے اور دبانے کی لامتناہی مہم شروع کر رکھی ہے۔ 9 لاکھ سے زائد بھارتی مسلح اہلکاروں کی موجودگی نے خطے کو ایک کھلی جیل بنا رکھاہے۔ ہندوستان کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں 5 اگست 2019 ء کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات بین الاقوامی قانون ، بشمول اقوام متحدہ کے چارٹر، چوتھے جنیوا کنونشن، اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں ، کی ایک کھلم کھلا خلاف ورزی تھے۔انہوںنے کہاکہ بھارت آبادیاتی ڈھانچے میں مصنوعی تبدیلیوں، سیاسی انجینئرنگ، مقامی لوگوں کی معاشی پسماندگی اور کشمیری شناخت اور ثقافت پر حملوں کے ذریعے ان غیر قانونی اقدامات کو مزید تقویت دینے کی مسلسل کوششیں کر رہا ہے۔انہوںنے کہاکہ یہ تشویشناک امر ہے کہ بھارت غیر کشمیریوں کو وادی میں آباد کر کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادیاتی تبدیلیاں کر رہا ہے، بھارت کا ظالمانہ رویہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ماورائے عدالت قتل، من مانی حراستوں ، دورانِ حراست تشدد، جبری گمشدگیوں اور پیلٹ گن کے استعمال سے ظاہر ہوتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت نے میڈیا پر قدغن لگا رکھی ہے اور کشمیری قیادت اور انسانی حقوق کے محافظوں کو قید کر رکھا ہے۔