ایک ارب ڈالر قرضہ ملنے پر جشن نہیں افسوس کرنیکی ضرورت ہے، شیری رحمان
شیئر کریں
پاکستان پیپلز پارٹی کے نائب صدر وسینیٹرشیری رحمان نے کہا ہے کہ ایک ارب ڈالر قرضہ ملنے پر جشن نہیں افسوس کرنے کی ضرورت ہے، حکومت میں آنے سے پہلے کہتے تھے کشکول توڑ دینگے، اب ہر حکومتی نمائندے کے ہاتھ میں کشکول ہے ۔انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر آئی ایم ایف سے لئے گئے حکومتی قرض سے متعلق لکھا کہ حکومت نے آئی ایم ایف کی ناقابل قبول شرائط تسلیم کیں، ایک ارب ڈالر قرضہ ملنے پر جشن نہیں افسوس کرنے کی ضرورت ہے۔ ایک ارب ڈالر کی قسط کے لئے عوام پر اربوں روپے کے ٹیکس لگائے گئے، معیشت میں استحکام آئی ایم ایف کے قرضے سے نہیں معاشی پالیسی سے آتا ہے جو اس اس حکومت کے پاس نہیں، انہوں نے صرف 3 سال میں قرضوں میں 60 فیصد اضافہ کیا، پی ٹی آئی نے 20.7 کھرب روپے کے قرضے لئے جو کسی بھی حکومت کی جانب سے سب سے زیادہ لیا گیا قرضہ ہے۔انہوں نے کہا کہ مجموعی قرضہ 50 کھرب روپے سے تجاوز کر گیا، قرض پر چلنے والی حکومت ہر روز 17 ارب روپے سے زائد قرضہ لے رہی ہے جو جماعت آئی ایم ایف نا جانے کی سیاست کرتی رہی آج اس کے وزرا قرض کی قسط ملنے پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں، حکومت میں آنے سے پہلے کہتے تھے کشکول توڑ دینگے، اب ہر حکومتی نمائندے کے ہاتھ میں کشکول ہے، 1 ارب ڈالر کی قسط کے لئے انہوں نے منی بجٹ بلڈوز کر کے عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈالا