میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات ، اشتہارات کی منصفانہ تقسیم کی جامع پالیسی طلب

قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات ، اشتہارات کی منصفانہ تقسیم کی جامع پالیسی طلب

ویب ڈیسک
منگل, ۴ فروری ۲۰۲۰

شیئر کریں

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات نے صحافتی اداروں کے کارکنوں و دیگر ملازمین کی تنخواہ کے اجرا اور اشتہارات کی منصفانہ تقسیم کے حوالے سے وزارت اطلاعات اور دیگر متعلقہ ادارے سے جامع اور قابل عمل پالیسی طلب کرلی ملازمین کے حقوق کا تحفظ ہر صورت یقینی بنایا جائے جہاں قانونی سقم موجود ہے اس کیلئے مناسب قانون سازی جلد ازجلد عمل میں لائی جائے گئی۔پیرکو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر فیصل جاوید کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاس میں منعقد ہوا جس میں وزارت اطلاعات و نشریات کے سیکرٹری، پیمرا، اے پی این ایس، پاکستان براڈکاسٹنگ ایسوسی ایشن، پارلیمنٹری رپورٹر ایسوسی ایشن اور پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے نمائندوں نے شرکت کی۔ کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی انتہائی اہم مسئلہ ہے اور اس سلسلے میں سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے موجودہ قوانین، پیمرا کے قواعد و ضوابط اور دیگر دوسرے قوانین پر نہ صرف عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے بلکہ جہاں قانونی سقم موجود ہے اس کیلئے مناسب قانون سازی جلد ازجلد عمل میں لائی جائے تاکہ میڈیا کے اداروں اور ملازمین کو درپیش مسائل کا حل نکالا جا سکے ۔اے پی این ایس اور پی بی اے کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ اشتہارات میں بڑی حد تک کمی واقع ہو ئی ہے اور اداروں کا منافع کم ہو رہا ہے جس کی وجہ سے میڈیا ہاسز مالی مشکلات کا شکار ہیں۔ کمیٹی نے ہدایات دیں کہ وزارت اطلاعات و نشریات موثر حکمت عملی کے ساتھ آگاہی کے پروگرام شروع کرنے کیلئے اشتہارات جاری کرے جبکہ وزارت اور ایس ای سی پی تمام اسٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لیتے ہوئے میڈیا ہاسز کے مالی حالات کا جائزہ لے اور اشتہارات کی ادائیگیوں کے اعداد وشمار کو درست کیا جائے ۔اس موقع پر چیئرمین کمیٹی نے تجویز دی کہ ورکنگ جرنلٹس کو فوری طور پر دو ماہ کی تنخواہ جاری کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں تاہم انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کا دیر پا حل نکالنا ضروری ہے ۔ سینیٹر روبینہ خالد نے قواعد و ضوابط کا تفصیلی جائزہ لینے کی تجویز دی جبکہ سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ میڈیا کو اب تک صنعت کا درجہ نہیں دیا گیا لہذا وزارت اس سلسلے میں بھی اقدامات اٹھائے اور میڈیا کو انڈسٹری کا درجہ دینے کیلئے اپنی سفارشات سامنے لائے ۔انہوں نے کہا کہ ورکنگ جرنلٹس کے تحفظ پر قانون سازی کا ڈرافٹ جلد سامنے لائے ۔ میڈیا کی تعریف کرتے ہوئے سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ پاکستانی ثقافت، اقدار اور تاریخ کو اجاگر کرنے میں میڈیا نے ہمیشہ اہم کردار ادا کیا ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ میڈیا معاشرتی اصلاح اور عوامی شعور اجاگر کرنے میں احسن طریقے سے اپنا کردار ادا کرتا رہے تاہم اس کے ساتھ ساتھ ملازمین کی فلاح وبہبود کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔کمیٹی کو ایس ای سی پی، پی بی اے ، پی آر اے ، اے پی این ایس اور دیگر نے اپنے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔ سینیٹر سجاد طوری نے کہا کہ ایس ای سی پی کے قوانین کے تحت ملازمین کے حقوق کا تحفظ کیا جا سکتا ہے اور اس سلسلے میں ایس ای سی پی کے قوانین میں ترمیم کرنے کی ضرورت ہے ۔سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ میڈیا ریاست کا چوتھا ستون ہے اور میڈیا کارکنان کی جو شکایات ہیں ان کا ازالہ بھی انتہائی ضروری ہے ۔سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ ای او بی آئی اور انڈومنٹ فنڈ جیسے پلیٹ فارمز موجود ہیں اور میڈیا کے ادارے اپنے ملازمین کے حقوق کے تحفظ کیلئے ان پلیٹ فارمز سے بھی استفادہ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن ملازمین کو تنخواہیں نہیں ملی ان کی فہرست سامنے لائی جائے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں