اپوزیشن کا پارلیمنٹ میں مقدمہ کشمیر پر کارکردگی رپورٹ پیش کرنے کا مطالبہ
شیئر کریں
اپوزیشن نے حکومت سے پارلیمنٹ میں مقدمہ کشمیر پر کارکردگی رپورٹ پیش کرنے کا مطالبہ کردیا ، پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں حکومت سازی میں مداخلت کرکے ہم نے بھی اس مسئلے کے ساتھ کوئی اچھا سلوک نہیں کیا۔ سفارتی ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کیا جائے جبکہ جماعت اسلامی نے وزیراعظم کی سربراہی میں کشمیر پر آل پارٹیز کانفرنس طلب کرنے کا مطالبہ کردیا ہے ، وزیر امور کشمیر گلگت بلتستان سردار علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ جس ایشو پر جمود طاری تھا اسے ہم نے زندہ کیا ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں ہمارے دور میں مظالم شروع نہیں ہوئے ۔ اپوزیشن کی طرف سے کہا گیا ہے کہ چالیس سالہ جمہوری ادوار میں بھارت کو کشمیر کوہڑپ کرنے کی جرأت نہیں ہوئی، ان کے 18ماہ میں کشمیر پر مکمل طورپر قابض ہوگیا۔ قومی اسمبلی کا کشمیر کے حوالے سے پیر کو غیرمعمولی اجلاس شروع ہوگیا ہے ۔ اجلاس کی صدارت اسپیکر اسد قیصر نے کی ، بحث میں حصہ لیتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ محمد آصف نے واضح کیا کہ چیئرمین کشمیر کمیٹی نے مسئلہ کشمیر کا تاریخی پس منظر تو بیان کیا ہے مگر حکومت پاکستان کی کارکردگی سامنے نہیں آئی۔ دکھ کی بات ہے کہ تقریریں ، قراردادیں مذمت تک محدود ہیں ۔کشمیر سے ہمارا جذباتی لگائو ہے ، ورکنگ بائونڈری کے قریب حلقوں کا براہ راست اس سے تعلق ہے میں خود بھی کشمیری ہوں، کشمیر کے حوالے سے پاکستان نے بہت بڑی قربانیاں اور کاوشیں کی ہیں ، یہ دفاعی ، فوجی کاوشیں بھی ہیں اور سفارتی کوششیں بھی ہیں۔ کشمیر کیلئے خون بھی دیا ہے ،جانیں دی ہیںاور کبھی مسئلہ کشمیر کو دبنے نہیںدیا، کسی نہ کسی طور یہ زندہ رہا۔ 1989ء میں کشمیریوں نے اس مسئلے کو اپنے ہاتھوں میں لے لیا ، کشمیریوں نے اس مسئلے کو خوداجاگر کیا ہے ۔ اگر مسئلہ کشمیر عالمی بنا ہے تو ایسا کشمیریوں کی وجہ سے ہوا ہے ۔ عمران خان کہتا تھا کہ مودی آئیگا تو مسئلہ کشمیر کا حل ممکن ہوگا یہ مودی سرکار میںحل تلاش کررہے تھے اس نے سرے سے مسلمانوں کی شہریت کو منسوخ کرنا شروع کردیا ہے ،ہندو برہمن کا راج ہے ۔ حکومت پاکستان بتائے کہ بھارتی محاصرے کے دن گننے کے سائن بورڈ لگانے کے علاوہ اس نے کیا کیا ہے ۔ ہم نے بھی تو آزاد کشمیر کو جنت نظیر نہیں بننے دیا کیا یہ حقیقت نہیںہے کہ آزاد کشمیر کی حکومتوں کے حوالے سے مداخلت کرتے ہیں۔ آزاد کشمیر، گلگت بلتستان میں ہم نے کیا نہیں کیا۔ آزاد کشمیر میں حکومتیں بنانے ہٹانے کے حوالے سے شرمناک باب ہے ۔ کشمیر خلوص مانگتا ہے ، سیاست نہیں مانگتا، کشمیر کے بچوں پر سیاست نہ کی جائے ، ان کے خون کو سیاست کیلئے استعمال نہ کریں وہ خون دے رہے ہیں ، ہم کیا کررہے ہیں۔ مقبوضہ کشمیردنیا کی سب سے بڑی جیل بن گیا ہے لاکھوں مقید ہیں، اگر ہم آزاد کشمیر کو جنت نظیر بنالیتے تو آج اس پار مقدمہ مضبوط ہوتا ہم مداخلتیں کرتے رہے ۔ ایٹمی طاقت ہیں، پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے ، پاک فوج پر فخر ہے مگر سفارتی سطح پر فعال کوششوں کی ضرورت ہے ۔ کشمیر کیلئے سفارتی ایمرجنسی نافذ کی جائے ورنہ ہم اپنا بھی قد کاٹھ کھو رہے ہیں ، مسئلے کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہوگا، پارلیمنٹ نمائندہ فورم ہے بار بار کی سفارتی ناکامیوں بہت ہوچکی۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ محمد آصف نے کہاکہ جعلی امہ ہیں، تین، چار اسلامی ملکوں کے علاوہ کوئی نہیں بولا۔ کسی نے کشمیر کی آواز نہیں اٹھائی۔ او آئی سی مردہ گھوڑا ہے جو گم ہوکر رہ گئی ہے ۔ اس مردہ گھوڑے کو چابک لگانے کی ضرورت نہیں ہے ۔ رابطہ گروپ کا اجلاس کبھی بھی طلب کیا جاسکتا ہے ۔ ترکی، ملائیشیائ، انڈونیشیاء کسی اور کی آواز بتائیں ۔ خارجہ پالیسی اور سفارتی ناکامی ہے بتائیں کون مسئلہ کشمیر پر ہمارے ساتھ کھڑا ہے ۔پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ 40سالہ جمہوریت وار میں بتائیں بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں اس طویل محاصرے اور کرفیوکی جرأت ہوئی ، 18ماہ میں اس نے یہ جرأت کرلی۔ انہوں نے کہاکہ قربانیاں دینے میں کشمیری خود پیش پیش ہیں ہم نے کیا کیا ہے ۔ ہونا یہ چاہیے کہ ہم کشمیر کے لئے دنیا کے کونے کونے میں جاتے ۔کچھ نہیں کیا اگر قراردادوں سے کشمیریوں کو کوئی فائدہ ہونا ہے توہم روزانہ ہزاروں قراردادیں منظور کروانے کیلئے تیارہیں۔ حکومت کے ساتھ ہیں مگر حکومت قدم تو بڑھائے سارے پاکستان کو ساتھ لے کر چلے ، ساتھ دینے کو تیار ہیں۔ وزیر امور کشمیر علی امین گنڈاپور نے کہاکہ آزادی کشمیر کے دن قریب ہیں پہلی بار ایوان میں کشمیر اور پاکستان کے جھنڈے ساتھ ساتھ لگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان نے دنیا کے ضمیر کوجھنجھوڑا ہے ۔حق خودارادیت کا مقدمہ لڑ رہے ہیں، کشمیریوں کو سلام پیش کرتا ہوں جو9لاکھ مسلح بھارتی افواج کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں۔ یہ مسئلہ تو مردہ ہوگیا تھا ہم نے اس میں جان ڈالی۔ پاکستان نے اپنی فعالیت سے ثابت کیا کہ مودی سرکار انتہا پسند ہے ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے کنوینئر نے وزیراعظم عمران خان کوخط لکھ کر مسئلہ کشمیر پر ان کی کوششوں کی تعریف کی۔ کشمیری قیادت نے وزیراعظم سے اظہار تشکر کیا ہے ۔ چیف آف آرمی سٹاف نے واضح پیغام دیا ہے خون کے آخری قطرے تک کشمیر کیلئے لڑیں گے ۔ اقوام متحدہ میں عمران خان کے پرجوش خطاب پر مقبوضہ کشمیر میںکشمیریوں نے آتش بازی کی۔ مقبوضہ کشمیر میںہمارے دور میں مظالم شروع نہیںہوئے یہ 7دہائیوں سے ایسا ہورہا ہے ۔ وزیراعظم عمران خان کہہ چکے ہیں مسئلہ کشمیر کیلئے آخری حد تک جائوں گا ۔ دنیا پر واضح کیا ہے کہ ایٹمی قوت ہیں ۔ مسئلہ کشمیر کیلئے عالمی برادری مداخلت کرے ۔ دونوں ایٹمی ملکوں میں جنگ چھڑی تو تباہی صرف خطے میں نہیں آئے گی بلکہ پوری دنیا اس کی لپیٹ میں آسکتی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ مذمت کرنے سے کچھ نہیںہوگا۔ اب ہم نے اقدام کرنا ہے اور یہی پیغام موجودہ حکومت کی طرف سے دیا جارہا ہے ۔ جماعت اسلامی کے رہنما مولانا عبدالاکبر چترالی نے مطالبہ کیا کہ مسئلہ کشمیر پر وزیراعظم ساری قیادت کو اکٹھا کریں ، سب کو یکجاکریں مسئلہ کشمیر قومی اتحاد و اتفاق مانگتا ہے اس معاملے پر حکومت اپوزیشن کی تفریق سے ہٹ کر ایک ساتھ بیٹھنا چاہیے حکومت یہ اقدام اٹھائے اور ساری سیاسی قیادت کو متحد کرے سب تعاون کریں گے پوری قوم مقدمہ کشمیر لڑرہی ہے ۔حکومت کی طرف سے اتحاد و یگانگت کا پیغام جانا ضروری ہے اس کیلئے سب کو یکجا کریں۔ قبل ازیں چیئرمین پارلیمانی کشمیر کمیٹی سید فخر امام نے کہاکہ مودی سرکار جنون میں مبتلا ہے ۔عالمی برادری اس کی جنونیت کا ادراک کررہی ہے ۔ 9لاکھ بھارتی باشندوں کی شہریت کو ختم کررہا ہے مسئلہ کشمیر پرہمیشہ مشترکہ پیغام دیتے ہیں اب بھی ایسا ہی ہوگا۔ بھارت کو بے نقاب کیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بھارت پاکستان کی قوت کے حوالے سے کسی غلط فہمی میں نہ رہے ۔ پاکستان ایٹمی ملک ہے اور بھارت ذمہ دار ملک کا مظاہرہ کرے ۔ مسئلہ کشمیر بالآخر پرامن ذرائع سے ضرور حل ہونا ہے کشمیریوں کو ضرور حق خودارادیت ملے گا۔