بھارتی وزیراعظم مودی کی آمد پر مقبوضہ کشمیرفوجی چھائونی میں تبدیل
شیئر کریں
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے کے خلاف احتجاج درج کرانے کے لیے اتوار کومکمل ہڑتال کی گئی
۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ہڑتال کی کال سید علی گیلانی ،میرواعظ عمرفاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے دی ہے۔ نریندر مودی سرینگر ، لداخ اور جموں میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کرنے کے لیے علاقے کا دورہ کررہے ہیں۔ مشترکہ حریت قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ ایک ایسا شخص جوکشمیریوں کے حق خود ارادیت کے جائز مطالبے کو دبانے کے لیے قتل ، گرفتاریوں، املاک کی تباہی اور جبر و استبداد کے دیگر ہتھکنڈے استعمال کرنے کے احکامات دے رہا ہے ، اس کا استقبا ل صرف احتجاج کے ذریعے ہی کیا جاسکتا ہے۔
انتظامیہ نے حریت رہنمائوںسید علی گیلانی،میرواعظ عمرفاروق، محمد اشرف صحرائی ، مختار احمد وازہ،ہلال احمد وار،جاوید احمد میراور مولوی بشیر احمد عرفانی کو نریندر مودی کے دورے کے موقع پر بھارت مخالف مظاہروں کی قیادت سے روکنے کیلئے گھروں اورتھانوں میں نظر بند کر دیا ہے جبکہ عوامی اتحاد پارٹی کے چیئرمین انجینئر عبدالرشید کو بھی اپنے گھر پر نظربندکر دیا گیاہے۔قابض انتظامیہ نے نریندر مودی کے دورے کے پیش نظر سرینگر ، جموں اور دیگر علاقوں میں بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات کر کے سیکورٹی انتہائی سخت کر دی گئی۔ فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے مختلف علاقوں میں چیک پوسٹیں قائم کر کے گاڑیوں اورمسافروں کی جامہ تلاشیوں کا سلسلہ تیز کر دیا گیا۔بھارتی وزیراعظم کے سپیشل سکیورٹی گارڈز (ایس ایس جی)نے سرینگر میںاس جگہ کا انتظام سنبھالا ہے جہاں نریندر مودی وادی کشمیر کے ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کریں گے۔
تقریب کی نگرانی کے لیے ڈرون طیارے استعمال کئے جارہے ہیں۔ ڈلگیٹ سرینگر سے مجوزہ تقریب کے مقام تک جانے والی سڑک پرخصوصی کمانڈوز تعینات کئے گئے ہیں۔تقریب کے قریبی مقامات سلیمان ٹینگ اور زبرون پہاڑی پرپولیس اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی مشترکہ ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروںنے سرینگر اور دیگر علاقوں میں سینکڑوں موٹر سائیکل ضبط کئے ہیں جس پر لوگوں میںشدید غم وغصہ پایا جاتا ہے۔