میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
لاپتا افراد کیس؛ ریاست کو اپنا مائنڈ سیٹ بدلنا ہوگا، چیف جسٹس

لاپتا افراد کیس؛ ریاست کو اپنا مائنڈ سیٹ بدلنا ہوگا، چیف جسٹس

ویب ڈیسک
جمعرات, ۴ جنوری ۲۰۲۴

شیئر کریں

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے لاپتا افراد کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ ریاست کو اپنا مائنڈ سیٹ بدلنا ہوگا۔سپریم کورٹ میں لاپتا افراد کیس کی سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، جس میں شعیب شاہین، آمنہ مسعود جنجوعہ بھی موجود تھیں۔ دوران سماعت اعتزاز احسن کے وکیل شعیب شاہین نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے لاپتا افراد سے متعلق ماضی کے عدالتی فیصلوں کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایجنسیوں کے کردار پر فیض آباد دھرنا کیس میں بھی تفصیل سے لکھا گیا ہے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ فیض آباد دھرنا کیس سے لاپتا افراد کا کیا تعلق ہے؟، جس پر شعیب شاہین نے بتایا کہ لاپتا افراد کا براہ راست ذکر نہیں لیکن ایجنسیوں کے آئینی کردار کا ذکر موجود ہے۔ چیف جسٹس نے کہا فیض آباد دھرنا فیصلے میں قانون کے مطابق احتجاج کے حق کی توثیق کی گئی ہے۔ کچھ دن پہلے مظاہرین کو روکا گیا تھا اس حوالے سے بتائیں۔ شعیب شاہین نے بتایا کہ عدالت نے سڑکیں بند کرنے اور املاک کو نقصان پہنچانے پر کارروائی کا کہا تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ حیرت ہے آپ فیض آباد دھرنا کیس کا حوالہ دے رہے ہیں، جس پر شعیب شاہین نے کہا کہ ہر ادارہ اپنی حدود میں رہ کر کام کرتا تو یہ دن نہ دیکھنے پڑتے۔ پہلے دن سے ہی فیض آباد دھرنا فیصلے کے ساتھ کھڑے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں