میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے 10 ہزار ارب کا نقصان اٹھایا،وفاقی کابینہ

دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے 10 ہزار ارب کا نقصان اٹھایا،وفاقی کابینہ

منتظم
جمعرات, ۴ جنوری ۲۰۱۸

شیئر کریں

اسلام آباد (بیورورپورٹ / مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت پاکستان نے گزشتہ 16 سالوں میں ملک کو دہشت گردی کے خلاف ہونے والے مالی نقصان کا ڈیٹا اکٹھا کرلیا ہے جس کے مطابق اس جنگ میں پاکستان کو 10374 ارب روپے کا نقصان ہوا۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان مخالف بیان کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔اجلاس میں حکام کو بتایا گیا کہ پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں گزشتہ 16 سالوں کے دوران 10374 ارب روپے کا مالی نقصان ہوا۔حکومت کی جانب سے جمع کی گئی دستاویزات کے مطابق دہشت گردی کے خلاف جنگ کے باعث پاکستان کو ٹیکس وصولی کے نظام میں 5320 ارب روپے کا نقصان ہوا۔اسی طرح بیرونی سرمایہ کاری میں بھی 1995 ارب روپے کی کمی واقع ہوئی جبکہ پاکستان کے بنیادی ڈھانچے کو 928 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔دستاویزات کے مطابق نجکاری کی مد میں پاکستان کو 262 ارب روپے کا خسارہ اٹھانا پڑا جبکہ غیر یقینی صورت حال کے باعث 15 ارب روپے کا نقصان ہوا۔دریں اثناء وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس نے مردم شماری کے عبوری نتائج کو حلقہ بندیوں کے لیے استعمال کرنے کی منظوری دیدی ہے۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان مخالف بیان اور ملکی سیاسی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے الزامات میں پاکستان کی جوابی حکمت عملی کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفاقی کابینہ نے اتفاق کیا کہ ہزاروں جانوں کی قربانی کے باوجود پاکستان پر الزامات انتہائی افسوسناک ہیں۔خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹر پر ایک بار پھر پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ امریکا نے گزشتہ 15 سالوں کے دوران اسلام آباد کو 33 ارب ڈالر امداد دے کر بے وقوفی کی۔انہوں نے اپنے ٹویٹ میں مزید لکھا کہ امریکی امداد کے بدلے میں پاکستان نے ہمیں جھوٹ اور دھوکے کے سوا کچھ نہیں دیا۔امریکی صدر کے بیان پر پاکستان اور امریکا کے تعلقات ایک بار پھر کشیدگی کی طرف جاچکے ہیں۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت گزشتہ روز قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس بھی ہوا جس میں جلد بازی میں کوئی قدم نہ اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 16 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا جبکہ کابینہ نے ملکی اقتصادی صورت حال سمیت سیکورٹی صورت حال کا بھی جائزہ لیا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں حلقہ بندیوں کے حوالے سے آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے اپوزیشن سے مدد مانگ لی گئی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں