میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
امریکا کی بھارت کو مذہبی آزادی کی خلاف ورزی کی کھلی چھوٹ

امریکا کی بھارت کو مذہبی آزادی کی خلاف ورزی کی کھلی چھوٹ

ویب ڈیسک
هفته, ۳ دسمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

امریکا کی جانب سے بھارت کو مذہبی آزادی کی خلاف ورزی کی کھلی چھوٹ مل گئی جبکہ پاکستان کو سال 2022کے دوران مذہبی آزادی کی شدید خلاف ورزیوں کو برداشت کرنے یا ملوث ہونیوالے ممالک کی فہرست میں برقرار رکھا گیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں حکومتوں، غیر سرکاری قوتوں نے اپنے عقائد اور مذاہب کی بنیاد پر کئی لوگوں کو ہراساں، خوف زدہ کیا اور جیل میں بند کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں قتل بھی کیا۔امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ کچھ ایسی مثالیں بھی موجود ہیں کہ سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لیے لوگوں کی مذہبی آزادی کو دبایا گیا ہے۔انٹونی بلنکن نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدام تفریق پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ معاشی تحفظ کو کمزور اور سیاسی استحکام سمیت امن کے لیے خطرہ ہیں اور امریکا ایسے الزامات کی زد میں آنے والے ممالک کے ساتھ کھڑا نہیں ہوگا۔امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ آج میں پاکستان، روس چین، ایران، سعودی عرب، تاجکستان، ترکمانستان، نکاراگوا، شمالی کوریا، میانمار اور اریٹریا کو مذہبی آزادی کی شدید خلاف ورزیوں میں ملوث ہونے یا ایسے اقدامات کو برداشت کرنے کی وجہ سے خاص تشویش والے ممالک (سی پی سی)میں شامل کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔تفصیلات کے مطابق بھارت میں مذہبی آزادی کی خلاف ورزیاں کھلے عام جاری ہیں تاہم امریکا نے بھی اسے کھلی چھوٹ دیدی ہے۔امریکا نے بھارت کا نام مذہبی آزادی کی خلاف ورزی سے متعلق فہرست میں شامل نہیں کیا جبکہ امریکی خود مختار کمیشن بھی بھارت کا نام فہرست میں شامل نہ کرنے پر تنقید کر چکا ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کی سالانہ رپورٹ میں بھی بھارت میں اقلیتوں پر مظالم کا ذکر کیا گیا تھا۔ دوسری طرف امریکی خود مختار کمیشن کے اعتراض پر بھارت نے امریکی محکمہ خارجہ سے ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔واضح رہے کہ مذہبی آزادی کی خلاف ورزی سے متعلق امریکی فہرست میں پاکستان، چین، روس، کیوبا، شمالی کوریا اور ایران سمیت کئی ملک شامل ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں