میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
دادو ،قتل کیس ،عدالت نے قبر کشائی کا حکم دے دیا

دادو ،قتل کیس ،عدالت نے قبر کشائی کا حکم دے دیا

ویب ڈیسک
منگل, ۳ دسمبر ۲۰۱۹

شیئر کریں

عدالت نے دادو میں مبینہ طورپر غیرت کے نام پر سنگسار کی جانے والی گل سمان رند کی قبر کشائی کا حکم دے دیا ۔تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ نے لڑکی کی قبرکشائی کا حکم دیتے ہوئے محکمہ صحت کو دس روز میں میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا بھی حکم دیا ہے جبکہ پولیس نے والد کی گرفتاری کے بعد بچی کی والدہ کو بھی شامل تفتیش کرلیا۔واضح رہے کہ دادو کے علاقے کاچھو میں اکیس نومبر کو مبینہ طور پر کاروکاری کے الزام میں دس سالہ کمسن بچی کو پتھر مارکر بے دردی سے قتل کرنے کا واقعہ سامنے آیا تھا جب کہ علاقے میں بھی بچی کو کاروکاری کے الزام میں سنگسار کرکے قتل کرنے کے حوالے سے خبریں سامنے آئیں۔تحقیقات شروع ہونے کے بعد نماز جنازہ پڑھانے والے مولوی نے مقامی صحافیوں اور پولیس کے پاس پہنچ کر بچی کے قتل کا انکشاف کیا،جس پر ایف آئی آر درج کی گئی۔ایف آئی آر کے مطابق دو رشتے داروں اور چار نامعلوم افراد نے لڑکی کو ایک سازش کے تحت پتھر مارکر قتل کیاجبکہ لڑکی کے والدین کا موقف ہے کہ وہ پہاڑی علاقے میں رہتے ہیں،جہاں اوپر سے پتھر گرا جو لڑکی کو لگا،جس سے اس کی موت واقع ہوگئی۔


مزید خبریں

دمشق: بشار الاسد کی شامی حکومت کے ڈرامائی زوال نے ان کی حکومت کے تاریک پہلوؤں کو بے نقاب کر دیا ہے، جن میں ممنوعہ منشیات کیپٹاگون کی صنعتی سطح پر برآمد شامل ہے۔  زرائع کے مطابق اپوزیشن فورسز نے ان اڈوں اور تقسیم کے مراکز پر قبضہ کر لیا ہے جہاں یہ نشہ آور گولیاں تیار کی جاتی تھیں اور پورے مشرق وسطیٰ میں بلیک مارکیٹ میں فروخت کی جاتی تھیں۔ ہیئت تحریر الشام کے زیر قیادت ان جنگجوؤں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے منشیات کی ایک بڑی کھیپ قبضے میں لے لی ہے اور اسے تباہ کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔  ایچ ٹی ایس کے جنگجوؤں نے اے ایف پی کے صحافیوں کو دمشق کے مضافات میں ایک کوئلے کے گودام تک رسائی دی، جہاں کیپٹاگون گولیوں کو برقی آلات کے پرزوں کے اندر چھپا کر برآمد کیا جا رہا تھا۔  گودام کے نیچے موجود ایک بڑے گیراج میں، ہزاروں کی تعداد میں مٹیالے رنگ کی کیپٹاگون گولیاں نئی گھریلو وولٹیج اسٹیبلائزرز کی تانبے کی کوائلز میں چھپائی گئی تھیں۔  ابو مالک الشامی نامی ایک نقاب پوش جنگجو نے کہا،

دمشق: بشار الاسد کی شامی حکومت کے ڈرامائی زوال نے ان کی حکومت کے تاریک پہلوؤں کو بے نقاب کر دیا ہے، جن میں ممنوعہ منشیات کیپٹاگون کی صنعتی سطح پر برآمد شامل ہے۔ زرائع کے مطابق اپوزیشن فورسز نے ان اڈوں اور تقسیم کے مراکز پر قبضہ کر لیا ہے جہاں یہ نشہ آور گولیاں تیار کی جاتی تھیں اور پورے مشرق وسطیٰ میں بلیک مارکیٹ میں فروخت کی جاتی تھیں۔ ہیئت تحریر الشام کے زیر قیادت ان جنگجوؤں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے منشیات کی ایک بڑی کھیپ قبضے میں لے لی ہے اور اسے تباہ کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ ایچ ٹی ایس کے جنگجوؤں نے اے ایف پی کے صحافیوں کو دمشق کے مضافات میں ایک کوئلے کے گودام تک رسائی دی، جہاں کیپٹاگون گولیوں کو برقی آلات کے پرزوں کے اندر چھپا کر برآمد کیا جا رہا تھا۔ گودام کے نیچے موجود ایک بڑے گیراج میں، ہزاروں کی تعداد میں مٹیالے رنگ کی کیپٹاگون گولیاں نئی گھریلو وولٹیج اسٹیبلائزرز کی تانبے کی کوائلز میں چھپائی گئی تھیں۔ ابو مالک الشامی نامی ایک نقاب پوش جنگجو نے کہا، "جب ہم نے گودام میں داخل ہو کر تلاشی لی، تو ہمیں پتہ چلا کہ یہ فیکٹری ماہر الاسد اور اس کے ساتھی عامر خیتی کی ہے۔" ماہر الاسد سابق صدر بشار الاسد کا بھائی تھا، اب مفرور سمجھا جا رہا ہے۔ اس پر منشیات کی منافع بخش تجارت کے پیچھے ماسٹر مائنڈ ہونے کا الزام ہے۔ شامی سیاستدان عامر خیتی پر 2023 میں برطانوی حکومت نے پابندیاں عائد کی تھیں۔ 

Author One
جمعه, ۱۳ دسمبر ۲۰۲۴

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں