میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اورنج لائن منصوبہ مکمل ہونے کی مدت پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، چیف جسٹس ثاقب نثار

اورنج لائن منصوبہ مکمل ہونے کی مدت پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، چیف جسٹس ثاقب نثار

ویب ڈیسک
پیر, ۳ دسمبر ۲۰۱۸

شیئر کریں

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہاہے کہ اورنج لائن منصوبہ مکمل ہونے کی مدت پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔ پیر کوچیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بینچ نے اسلام آباد میں اورنج لائن منصوبہ کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران ایڈوکیٹ جنرل پنجاب کا کہنا تھا کہ سبطین حلیم کی بطور پروجیکٹ انچارج مدت ملازمت میں توسیع ہوگئی، نجی کمپنی کے وکیل نے کہا کہ کام مکمل کرلیا ہے لیکن 7 ماہ سے ادائیگی نہیں ہوئی، ایل ڈی اے چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ کا انتظارکررہا ہے ۔ڈی جی ایل ڈی اے نے کہا کہ نیسپاک کی منظوری کے بعد ادائیگی کریں گے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ نیسپاک اور تعمیراتی کمپنی اپنا موقف پروجیکٹ انچارج کو دیں، پروجیکٹ انچارج سبطین فضل حلیم تنازع حل کریں، جس کام پر تنازع نہیں اس کے پیسے ادا کریں۔سماعت کے دوران وکیل نجی کمپنی نے کہا کہ کام مکمل کرنے کے بعد طے شدہ ریٹ کم کردیے گئے ، عدالت ادائیگیوں کے معاملے پرثالث مقررکرے ، بہترہوگا کسی ریٹائرڈ جج کو ثالث مقرر کیا جائے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ایک ریٹائرڈ جج سے پوچھا بطور ثالث کردارادا کرنے کی کتنی فیس ملی، جج صاحب نے بتایا اتنی فیس ملی ہے کہ آپ کا دل بھی للچا جائے گا، کچھ دن انتظار کریں میں خود ثالث بن جاؤں گا اوراورنج لائن منصوبہ مکمل ہونے کی مدت پرکوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں