پاکستانی معیشت کو دہشت گردی سے 120ارب ڈالر کا نقصان ہوا، وزیراعظم شاہد خاقان
شیئر کریں
سوچی(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کی مکمل رکنیت پاکستان کیلئے اعزاز کی بات ہے ٗپاکستان تنظیم کو مزید فعال بنانے میں کر دارادا کریگا ٗ سی پیک کے ذریعے ایس سی او کی 6 بڑی تجارتی راہداریوں کو باہم منسلک کرنے میں مدد ملے گی ٗمنصوبے سے ایس سی او کے باہمی رابطوں کے فروغ او ر اقتصادی تعاون کو نظریے کو مکمل کر نے میں مدد حاصل کی جاسکتی ہے ٗ پاکستان کاسا۔1000 اور تاپی پائپ لائن جیسے منصوبوں پر بھی کام کر رہا ہے جن سے خطے میں توانائی کے رابطوں کو فروغ حاصل ہوگا ٗ ہماری معیشت کو دہشتگردی کی وجہ سے 120 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان برداشت کرنا پڑا ٗ ایس سی او کے مقاصد اور اہداف کے حصول کیلئے دہشتگردی اور انتہاء پسندی کے خاتمہ کو یقینی بنانے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان حکومت کی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دہشتگردی اور انتہاء پسندی کی مشکلات کا سامنا ہے جو علاقائی اور عالمی اقتصادی ترقی کی راہ میں حائل بڑی رکاوٹ ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے ہزاروں قربانیاں دی ہیں جن میں 6500 فوجی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی قربانیاں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری معیشت کو دہشتگردی کی وجہ سے 120 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان برداشت کرنا پڑا جس سے دہشتگردی اور انتہاء پسندی کے خاتمہ کے حوالے سے پاکستان کی کوششوں کی عکاسی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی سرزمین کسی قسم کی دہشتگردی اور انتہاء پسندی کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے اور پاکستان دہشتگردی کی لعنت کے خاتمہ کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایس سی او کے مقاصد اور اہداف کے حصول کیلئے دہشتگردی اور انتہاء پسندی کے خاتمہ کو یقینی بنانے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کا احترام کرنا چاہیے اور ہمیں دوہرے معیارات کو ترک کرنا ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ دہشتگردی کسی خطے، ملک یا قوم کا انفرادی مسئلہ نہیں بلکہ یہ ایک بین الاقوامی مسئلہ بن چکا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن، استحکام اور ترقی کا خواہشمند ہے اور ہم اس مقصد کیلئے ایس سی او کے پلیٹ فارم سے افغان کنٹیکٹ گروپ کے ذریعے مشاورتی اور تعاون کے عمل کو مزید وسعت دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس گروپ کا مقصد افغانستان کی جانب سے امن و امان کیلئے کی جانے والی سیاسی کوششوں کو معاونت فراہم کرنا ہے تاکہ افغانستان کی سیکورٹی کو درپیش دہشتگردی کے خطرات کو ختم کر کے خطے میں امن و امان کو بحال کیا جا سکے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم مستحکم اور خوشحال افغانستان کیلئے ایس سی او کے پلیٹ فارم سے کی جانے والی کوششوں میں تعاون پر خوشی محسوس کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی او ایک ایسی تنظیم ہے جو باہمی رابطوں، تجارت، توانائی اور اقتصادی ترقی کے حوالے سے کام کی وسیع تر استعداد کی حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تنظیم پورے خطے کی ترقی اور خوشحالی کیلئے معاون ثابت ہو سکتی ہے اور پاکستان تنظیم کو مزید فعال بنانے میں اپنا کردار ادا کرے گا۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان کی صارف مارکیٹ کا حجم 20 کروڑ سے زائد افراد پر مشتمل ہے جہاں پر وسیع کاروباری مواقع اور جدید ترین بنیادی ڈھانچے کی سہولیات بھی دستیاب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایس سی او کے رکن کے طور پر باہمی رابطوں اور تعاون کے فروغ کیلئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک قدیم تاریخ اور ثقافت کا حامل ملک ہے، جس کے ایس سی او کے رکن ممالک کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں۔