میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نیشنل بینک بھاری قرضے وصولنے میں مسلسل ناکام

نیشنل بینک بھاری قرضے وصولنے میں مسلسل ناکام

ویب ڈیسک
جمعرات, ۳ نومبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

(نمائندہ جرأت) نیشنل ڈیولپمنٹ فنانس کارپوریشن کے 3 ارب 59 کروڑ روپے وصول کرنے میںنیشنل بینک ناکام ہوگیا، گزشتہ 3سال کے دوران 72 صنعتکاروں سے ایک روپیہ وصول نہیں کیا گیا۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق نیشنل ڈیولپمنٹ فنانس کارپوریشن حکومت پاکستان کا ایک ادارہ ہے جو این ڈی ایف سی ایکٹ 1971 کے تحت کام کرتاہے ، کارپوریشن کا مقصد صنعتی ترقی کے لیے ملکی صنعتوں اور خاص طور پر نئی صنعتوں کو مالی اور فنی مدد کے ذریعے فروغ دینا ہے، اس کے ساتھ صنعتوں کو جدید کرنے، اضافہ کرنے کے لیے بھی مالی اور فنی مدد فراہم کرنا ہے، 27؍ اگست 2001 ء کو چیف ایگزیکٹو کے فیصلے کے تحت اسٹیٹ بینک نے ایک اسکیم تیار کی ، اسکیم کے تحت 72 صنعتی اداروں کو 8 ؍ارب 43 کروڑ 10 لاکھ روپے کے قرضے جاری کیے گئے، نیشنل بینک انتظامیہ نے 2012 سے 2019 تک 2 ارب 65 کروڑ 70 لاکھ روپے وصول کیے۔ لیکن انتظامیہ 2019 کے بعد 3؍ارب 59 کروڑ 20لاکھ روپے وصول نہیں کرسکی۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ صنعتی اداروں سے اربوں روپے کی واپسی نہ ہونے سے نیشنل بینک کو پرنسپل امائونٹ اور شرح سود کی آمدنی میں نقصان ہوا، این بی پی انتظامیہ کئی سال سے قانونی کارروائی کے مرحلے میں ہے جس کی وجہ سے قانونی معاملات میں بھی قومی ادارے کا خرچہ ہورہا ہے ، قرضوں کی واپسی نہ ہونے سے نیشنل بینک میں رقم کے سنجیدہ مسائل پیدا ہو سکتے ہیں اور وقت گزرنے سے قرضوں کی واپسی کے امکانات بھی کم ہوتے جاتے ہیں، نیشنل بینک کی انتظامیہ صنعتکاروں سے بھاری قرضوں کی واپسی کے لیے میکنزم تیار نہیں کرسکی ، انتظامیہ کو چاہئے کہ عدالتوں میں کیسز کی پیروی کرتے ہوئے قرض کی رقم فوری طور پر واپس کروائے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں