میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ٹوٹی پھوٹی سڑکیں

ٹوٹی پھوٹی سڑکیں

منتظم
جمعرات, ۳ نومبر ۲۰۱۶

شیئر کریں

فروا حسین
مجھے یہ دیکھ کر نہایت خوشی ہوئی کہ آپ نے اپنے روزنامے میں ایک صفحہ عوامی مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے بھی رکھا ہے تاکہ اعلیٰ حکام کی توجہ ان مسائل کی طرف دلائی جاسکے، اس لیے میں بھی کچھ مسائل کی نشاندہی کروانا چاہتی ہوں۔
کراچی کی سڑکیں کسی جھولے سے کم نہیں لگ رہی ہیں جس سڑک پر جاﺅ کوئی بھی وہیکل صحیح نہیں چل رہی ،سڑک کی ٹوٹ پھوٹ کے باعث گاڑیاں ہچکولے لیتے ہوئے سڑک پر چل رہی ہےں، میرا ہاتھ ٹوٹ گیا تھا ،گھر سے ہسپتال تک جس طرح ہاتھ پکڑ کر میں پہنچی لگ رہا تھا دل بند ہوجائے گا کہ رکشہ لڑھکتالہکتا ہسپتال تک پہنچا ۔ میں یہ سوچنے لگی کہ جن کے یہاں سڑکوں پر اچانک ایکسیڈنٹ ہوجاتے ہیں ،ان سڑکوں پر ایمبولینس کیسے ہسپتال تک پہنچتی ہیں، مریض تو بمشکل زندہ رہ سکتا ہوگا۔ کراچی کی سڑکیں طویل عرصے سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، گٹر آئے دن اُبل رہے ہیں، لیکن حکامِ بالا کی بے حسی کو داد دینی چاہیے جو عوام کے پیسے پر پل رہی ہے اور عوام کو ہی کھارہی ہے۔ میری یہ التجا ہے کہ کراچی کی ہر سڑک کو اپنے شہر ہی کی سڑک سمجھتے ہوئے اس کی حالت زار پر رحم کریں اور جلد از جلد اس پر توجہ دیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں